رسائی کے لنکس

لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘ قائم کرنے کی قرارداد منظور


لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘ قائم کرنے کی قرارداد منظور
لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘ قائم کرنے کی قرارداد منظور

عرب اور افریقی ممالک کی تنظیموں نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے اور لیبیا میں صدر معمر قذّافی کے خلاف بغاوت کرنے والے گروہ بھی مسلسل اس کا مطالبہ کرتے آئے ہیں

سلامتی کونسل نے لیبیا کی فضائی حدود میں نو فلائی زون قائم کرنے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔

جمعرات کی شام نیو یارک میں لیبیا کی فضائی حدود میں نو فلائی زون قائم کرنے کے حق میں دس اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑا جبکہ کونسل کے پانچ ارکان، روس، چین، جرمنی، برازیل اور انڈیا نے اس ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔

اس قرارداد کے مطابق، بغیر سلامتی کونسل کی اجازت کے لیبیا کی فضائی حدود میں سے کسی جہاز کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ لیبیا کی موجودہ حکومت کو عام شہریوں کے خلاف جنگی جہاز یا کسی بھی طرح کی فضائی قوت استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔ البتہ اس قرارداد میں لیبیا میں غیر ملکی فوجیں داخل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

عرب اور افریقی ممالک کی تنظیموں نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے اور لیبیا میں صدر معمر قذّافی کے خلاف بغاوت کرنے والے گروہ بھی مسلسل اس کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔

قرارداد کے حق میں بیان دیتے ہوئے برطانیہ کے اقوام متحدہ میں سفیر مارک لائل گرانٹ نے کہا:

‘‘قذّافی کی حکومت نے اس کونسل کی قرارداد 1970 میں کیا گیا یہ مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ وہ لیبیا کے عوام کے خلاف تشدد فوری بند کر دے۔ اب وہ ایک ایسے شہر پر تباہ کن حملے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کی آبادی دس لاکھ ہے اور جس کی تاریخ ڈھائی ہزار سال پر محیط ہے۔’’

البتہ ووٹنگ کا حق محفوظ رکھتے ہوئے بھارتی نمائندے کا کہنا تھا کہ، ‘‘سلامتی کونسل نے ایک ایسی قرارداد منظور کی ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے، جبکہ ابھی اس کے پاس زمینی حقائق کے بارے میں کم ہی غیر جانبدار معلومات ہیں۔’’

قرارداد میں یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ ہنگامی امداد یا لیبیا سے متاثرین اور غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے جانے والی پروازوں کو لیبیا میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی یہ قرارداد آنے میں بہت دیر ہو چکی ہے اور صدر معمر قذّافی اپنے مخالف گروہوں کو جتنا نقصان پہنچا چکے ہیں اس کے بعد اس عمل سے باغیوں کو کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوگا۔

XS
SM
MD
LG