تل ابیب پر ایرانی میزائل گرنے کا منظر
ایران نے منگل کی شب اسرائیل پر متعدد میزائل داغے جس کا منظر ایک شہری نے کیمرے کی آنکھ میں قید کر لیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تل ابیب سائرن اور دھماکوں سے گونج رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے 180 سے زائد میزائل داغے گئے جنہیں تباہ کرنے کے لیے ایئر ڈیفنس سسٹم فعال تھا۔ امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں نے اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ایرانی میزائلوں کے خلاف ایک درجن کے قریب انٹرسیپٹرز فائر کیے۔ تاہم ایرانی حملوں میں کتنا جانی نقصان ہوا ہے اس بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
امریکہ تنازع میں مداخلت سے باز رہے، ایران
اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد ایران نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ تنازع میں مداخلت سے باز رہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے ایران کی مقامی نیوز ایجنسی تسنیم کے حوالہ دے کر رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تہران امریکہ کو خبردار کرتا ہے کہ وہ معاملے سے دور رہے۔
ایران نے منگل کی شام اسرائیل پر 180 سے زائد میزائل فائر کیے تھے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے بیشتر میزائل فضا میں ہی مار گرائے ہیں تاہم کچھ میزائل زمین پر گرے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایران کے میزائل حملوں کی متعدد ویڈیوز وائرل ہیں جن کی آزاد ذرائع سے تصدیق کیا جانا مشکل ہے۔
حزب اللہ کا جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فورسز کو پیچھے دھکیلنے کا دعویٰ
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے بعد اسرائیلی فورسز کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان کے علاقے ادیسہ میں بدھ کی علی الصباح اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں اسے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے منگل کو لبنان کے سرحدی علاقوں میں زمینی کارروائی شروع کی تھی اور کہا تھا کہ پیادہ فوجیوں کو فضائیہ اور آرٹلری کی مدد بھی حاصل ہے۔
ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد کئی پروازوں کا رخ تبدیل، ہوائی اڈوں پر رش
پروازوں کی نگرانی کرنے والی ٹریکنگ سروس 'فلائٹ ریڈار 24' کے ترجمان کے مطابق ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد فلائٹس کو ہر اس مقام کی جانب موڑ دیا گیا جہاں انہیں موڑا جا سکتا تھا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق علاقائی فضائی ٹریفک کے ڈیٹا میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں پروازوں کو قاہرہ اور استنبول کی جانب موڑا گیا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق منگل کو ایمرٹس، برٹش ایئرویز، قطر ایئرویز اور لفتھانسا سمیت تقریباً 80 پروازوں کو رخ قاہرہ اور یورپین شہروں کی جانب موڑا گیا جنہیں دبئی، دوحہ اور ابوظہبی اترنا تھا۔
کئی ایئرلائنز نے خطے کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں یا وہ متاثرہ فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کر رہی ہیں جب کہ فلائی دبئی نے ایران، اسرائیل، عراق اور اردن کے لیے بدھ اور جمعرات کو اپنی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔