تل ابیب پر ڈرون حملہ
اسرائیل کے شہر تل ابیب پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ڈرون حملہ ہوا ہے اور فوری طور پر نقصان سے متعلق تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
اسرائیلی اخبار 'ٹائمز آف اسرائیل' کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ دو ڈرونز کے ذریعے تل ابیب کے علاقے بیت یم کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جن میں سے ایک ڈرون فضا میں تباہ کر دیا گیا جب کہ دوسرا کھلے علاقے پر گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈرون حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔
یہ ڈرون حملہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب لوگ یہودی نئے سال کی چھٹی منا رہے تھے۔
لبنان: اسرائیلی حملے میں امریکی شہری کی ہلاکت، وائٹ ہاؤس کا اظہارِ افسوس
امریکہ کی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والے شہری کامل احمد جواد لبنان میں اسرائیل کی فضائی کارروائی میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق متاثرہ شخص کی بیٹی نادن جواد نے والد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد اسرائیلی حملے میں منگل کو اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ معصوم لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں کامل احمد جواد کی موت پر بے حد افسوس ہے اور ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندان اور ان کے دوستوں کے ساتھ ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کامل احمد کی موت ایک المیہ ہے، جس طرح لبنان میں متعدد شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
امریکہ کی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی ایوانِ نمائندگان کی رکن راشدہ طلیب کے دفتر نے بھی بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ متاثرہ شخص کے خاندان سے رابطے میں ہیں۔
یمن کے حوثی باغیوں کا تل ابیب کو ڈرون سے نشانہ بنانے کا دعویٰ
یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کے معاشی حب تل ابیب کو ڈرونز سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حوثی فوج کے ترجمان یحیٰ ساری نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈرون آپریشن نے کامیابی سے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں اور دشمن کو نہ تو ڈرونز کا پتا چلا اور نہ ہی کوئی ڈرون مار گرایا گیا ہے۔
تل ابیب پر ڈرون حملے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ البتہ 'ٹائمز آف اسرائیل' کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ایک بیان میں ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کی جانب دو ڈرونز آئے تھے جن میں سے ایک مار گرایا جب کہ دوسرا کھلے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
بیروت کا مشہور کلب پناہ گاہ میں تبدیل
اسرائیل کے حملوں کے بعد لبنان کے جنوبی علاقوں میں لوگ بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ ان میں سے بڑی تعداد میں خاندان دارالحکومت بیروت پہنچے ہیں۔ بیروت میں جہاں سرکاری عمارتوں میں بے گھر افراد پناہ لے رہے ہیں وہیں مشہور کلب ’اسکائی بار‘ نے بھی متاثرین کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس کلب میں کئی خاندان پناہ لے رہے ہیں جن کے ہمراہ چھوٹے بچے بھی ہیں۔ اسکائی بار کلب نائٹ لائف کے لیے مشہور ہے جہاں ڈانس پارٹیز اور دیگر تقریبات منعقد ہوتی تھیں۔