رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ فل کورٹ اجلاس؛ زیرِالتوا کیسز نمٹانے کے لیے جسٹس منصور کے منصوبے پر عمل کا فیصلہ

سپریم کورٹ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جاری فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

17:32

سپریم کورٹ فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں ہونے والے سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ ویڈ یو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں 59 ہزار 191 کیسز زیرِ التوا ہیں جس کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کے کیس مینجمنٹ پلان پر عمل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق ابتدائی طور پر اس پلان کے تحت ایک ماہ کام کرکے جائزہ لیا جائے گا، کریمنل اور سول کیسز کے لیے دو اور تین رکنی بینچز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے کیس مینجمنٹ پر مزید تجاویز بھی دیں۔

اعلامیے کے مطابق ابتدائی ایک ماہ پلان کے بعد تین ماہ اور چھ ماہ کیسز بیک لاگ ختم کرنے کے منصوبے پر کام ہوگا، زیرالتوا کیسز کا جائزہ لینے کے لیے دو دسمبر کو دوبارہ فل کورٹ اجلاس ہو گا۔

15:45

سپریم کورٹ کا فل کورٹ کا ڈھائی گھنٹے طویل اجلاس

سپریم کورٹ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جاری فل کورٹ اجلاس ختم ہو گیا ہے۔

فل کورٹس اجلاس لگ بھگ ڈھائی گھنٹے جاری رہا۔

اس اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کے سوا تمام دستیاب جج شریک تھے۔

15:07

آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر عابد زبیری نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر کر دی ہے۔

سپریم کورٹ میں عابد زبیری سمیت چھ وکلا نے درخواست میں وفاق اور صوبوں کو فریق بنایا ہے۔

سابق صدر عابد زبیری نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار، آئین کے بنیادی حقوق اور بنیادی آئینی ڈھانچہ کے منافی قرار دیا جائے۔

یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ججوں کے تقرر کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلانے سے روکا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس وقت پارلیمان نا مکمل اور اس کی آئینی حیثیت پر قانونی سوالات موجود ہیں۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے چیف جسٹس کا تقرر عدالتی نظام میں مداخلت کے مترادف ہے۔ آئینی بینچوں کا قیام سپریم کورٹ کے متوازی عدالتی نظام کا قیام ہے۔

دوسری جانب 26ویں آئینی ترمیم بلوچستان کی وکلا تنظیموں نے بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی ہے۔ بلوچستان بار کونسل اور بلوچستان ہائی کورٹ بار نے درخواستیں دائر کر دیں ہے۔

درخواستوں میں وفاقی سیکریٹری قانون اور تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو فریق بنایا گیا ہے۔

14:54

مخصوص نشستوں کا فیصلہ، پی ٹی آئی نے توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی

تحریکِ انصاف نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے۔

توہین عدالت کی درخواست پی ٹی آئی کے رہنما اور سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ نے دائر کی ہے۔ سلمان اکرم راجہ کی اس درخواست میں الیکشن کمیشن کے ارکان کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فوری فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیا جائے۔ عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ کمیشن کے ارکان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG