|
ویب ڈیسک _ امریکی رکنِ کانگریس شیلا جیکسن لی جمعے کی شب 74 سال کی عمر میں چل بسیں۔ وہ لبلبے کے کینسر میں مبتلا تھیں۔
شیلا جیکسن لی کی چیف آف اسٹاف للی کونلی نے ایک بیان میں ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
شیلا جیکسن لی کے امریکہ میں آباد پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ گہرے روابط تھے۔ وہ امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس کی سربراہ تھیں اور وہ پاکستان کے لیے حکومتی سطح پر امداد، تعاون اور روابط بڑھانے کے لیے کوشاں رہیں۔
انہوں نے پاکستان کے متعدد دورے بھی کیے۔ پاکستان کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں 2022 میں حکومتِ پاکستان نے انہیں 'ہلالِ پاکستان' سے نوازا تھا۔
کاکس بنیادی طور پر سیاست دانوں کے ایک ایسے گروپ کو کہا جاتا ہے جو کسی خاص مقصد کی حمایت کے لیے اکھٹے ہوتے ہیں۔ پاکستان کاکس کی بنیاد شیلا جیکسن لی نے رکھی تھی اور اس میں تقریباً تین ڈیموکریٹ رکن کانگریس شامل ہیں۔
پاکستان کاکس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اتحادی کے طور پر پاکستان کو اہمیت دینا، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، صحت کی دیکھ بھال، جمہوریت، انسانی حقوق، سائنس اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کی حمایت اور مدد کرنا شامل ہے۔
پاکستان کاکس کی بانی اور شریک چیئرپرسن کی حیثیت سے شیلا جیکسن نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعاون اور امن و سلامتی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کے لیے کام کیا۔
خواتین کو گھریلو تشدد سے بچانے، ٹرانس جینڈرز، تارکینِ وطن خواتین اور سیاہ فاموں کے لیے حقوق کے لیے شیلا جیکسن کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔ ان کی کوششوں سے امریکہ میں وفاقی سطح پر سیاہ فاموں کے حقوق کے حوالے سے 'جون ٹینتھ' کی قومی تعطیل کا آغاز ہوا تھا۔
وہ ایک ڈیموکریٹ تھیں اور 1995 سے اپنے حلقہ انتخاب اور ملک کے چوتھے سب سے بڑے شہر ہیوسٹن کی نمائندگی کر رہی تھیں۔ وہ جنوبی ریاست ٹیکساس سے منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام رکن کانگریس تھیں۔
شیلا کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، صدر زرداری
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں شیلا جیکسن لی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے کے لیے شیلا جیکسن لی کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان میں 2022 میں آنے والے سیلاب کے دوران شیلا جیکسن کی کوششیں ناقابلِ فراموش تھیں جن سے متاثرہ خاندانوں کو امید اور ریلیف ملا۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے مختصر پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ایکس پر شیلا جیکسن لی کو امریکہ اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات کی چیمپئن قرار دیتے ہوئے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ جیکسن لی کی خدمات کو برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔
شیلا جیکسن لی نے ییل یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد یونیورسٹی آف ورجینیا سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ جس کے بعد وہ ہیوسٹن میں جج کے طور پر کام کرتی رہیں۔
سن 1989 میں انہیں ہیوسٹن سٹی کونسل کے لیے منتخب کیا گیا۔ 1994 میں انہوں نے کانگریس کی نشست کے لیے انتخاب لڑا۔ وہ ان رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے 2003 میں عراق جنگ کی مخالفت کی تھی۔
کانگریس کے ممتاز ڈیموکریٹ رہنماؤں نے شیلا جیکسن لی نے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے عزم اور خدمات کو سراہا ہے۔
ساؤتھ کیرولائنا کے رکن کانگریس جیمز کلائی برن نے انہیں شہری حقوق کی ایک پرعزم وکیل اور اپنے حلقوں میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کی کوشش کرنے والی ایک انتھک شخصیت قرار دیا۔
ریاست میری لینڈ کے رکن کانگریس جیمی راسکن نے اپنے ایک بیان میں جیکسن لی کو ایک محنتی اور ان تھک قانون ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر بل اور ترمیم کا گہرائی اور درستگی کے ساتھ مطالعہ کرتی تھیں۔
کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی امریکی ایوانِ نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ جیکسن لی نے 'جون ٹینتھ' کو قومی تعطیل کا درجہ دلوانے کے لیے سخت مخنت اور جدوجہد کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آئین اور انسانی حقوق کے لیے وہ کانگریس میں ایک طاقت ور آواز تھیں۔ انصاف اور مساوات کے لیے ان کی کوششوں کو یاد رکھا جائے گا۔
ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر گریک ایبٹ کا کہنا ہے کہ عوامی خدمت اور ٹیکساس کے لیے لگن کی ان کی میراث ہمیشہ زندہ رہے گی۔
شیلا جیکسن لی کے خاندان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایک پیاری بیوی، بہن، ماں اور دادی تھیں۔ ان کی کمی شدت سے محسوس ہو گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آزادی، انصاف اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کے لیے شیلا جیکسن کی میراث ہمیشہ مشعل راہ رہے گی۔ خدا آپ کو، کانگریس وومن اور امریکہ کو خوش اور آباد و شاد رکھے۔
اس رپورٹ کی کچھ تفصیلات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔
فورم