پاکستان میں بدھ کا سورج غروب ہوچکا ہے اور آسمان پر چاند ابھر آیا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں آج رات ہونے والے چاند گرہن کے حوالے سے لوگوں میں بڑا تجسس ہے۔ وائس آف امریکہ سے تبادلہ خیال میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کا کہنا تھا کہ چونکہ سورج کو گرہن کے وقت تو کیا ،عام حالت میں بھی نہیں دیکھا جاسکتا لہذا وہ احتیاط کے ساتھ آج چاند کو دیکھنے کی کوشش کریں گے۔
اس تجسس کی کئی وجوہ ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق مکمل چاند گرہن گیارہ سالوں بعد ہورہا ہے ۔یہ صدی کا سب سے طویل دورانیے کا مکمل چاند گرہن ہے۔ گہن کے دوران چاند کا رنگ تانبے کی طرح سرخ مائل ہوجائے گا اور یہ زمین سے ایک سرخ بال کی طرح دکھائی دے گا۔ یہ رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن ہے جبکہ اگلا چاند گرہن اسی سال 10 دسمبر کو ہو گاتاہم وہ جزوی چاند گرہن ہوگا۔مکمل چاند گرہن27جولائی 2018ء میں ہونے کے امکانات ہیں۔
چاند گرہن پاکستان سمیت مشرقی افریقہ کے آدھے حصے، مشرق وسطیٰ، خلیجی ممالک ، وسط ایشیاء ، جنوبی ایشیاء اور مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا جاسکے گا ۔ گرہن کا دورانیہ 50 منٹ ہے۔پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجکر 25 منٹ سے صبح 4 بجے تک ہوگا جو پاکستان میں بھی دیکھا جاسکے گا۔
چاند گرہن کا آغاز رات 10 بجکر 25 منٹ پر ہوگا جبکہ 11 بجکر 23 منٹ سے جزوی چاند گرہن شروع ہوگا اور رات 12 بجکر 22 منٹ سے مکمل چاند گرہن کا آغاز ہوگا۔ اس طرح رات ایک بجکر 13 منٹ پر یہ اپنے عروج پر ہوگا جبکہ 2 بجکر 3 منٹ پر چاند گرہن ختم ہونا شروع ہوجائے گا۔رات 3 بجکر 2 منٹ پر چاند گرہن میں جزوی طور پر کمی آجائے گی اور صبح تقریباً 4 بجے چاند گرہن مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔
سائنس دانوں کے مطابق رواں صدی میں کل 85چاند گرہن ہوں گے ۔ ان میں سے دو مکمل اور طویل ترین دورانئے کے چاند گرہن ہوں گے جن میں سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو پہلا جبکہ 27جولائی 2018ء کو دوسرا مکمل چاند گرہن ہوگا۔ آج ہونے والا چاند گرہن دوہزار اٹھارہ کو ہونے والے چاند گرہن سے تین منت چھوٹا ہوگا۔
گرہن : قدرت کا سب سے بڑا مشاہدہ
سورج گرہن ہو یا چاند گرہن ، یہ انسان کے لئے قدرت کا سب بڑا مشاہدہ تصورکیا جاتا ہے۔ انسان کے لئے سب سے بڑا تجسس بھی اسے ہی خیال کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرہن کے حوالے سے دنیا کی بہت ساری قوموں نے اپنے اپنے نظریات قائم کرلئے ہیں۔ کچھ اقوام کا ماننا ہے کہ یہ سیاروں کو انسانی گناہوں کے عوض ملنے والی 'سزا 'ہے ۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ چاند گرہن یا سورج گرہن کے اچھے یا برا اثرات ہوتے ہیں جو انسانی زندگی پر بھی پڑتے ہیں۔ تاہم سائنس اس طرح کی کسی منطق سے اتفاق نہیں کرتی۔ چاند گرہن سے متعلق سائنسی نظریہ یہ ہے کہ جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آتی ہے تو چاندپر سورج کی کرنیں پڑنا بند ہوجاتی ہیں اور چاند پرزمین کا سایہ چھاجاتا ہے جو دراصل چاند گرہن کہلاتا ہے۔