کراچی —
بالی وڈ کی ڈانسنگ ڈول مادھوری ڈکشٹ کا کہنا ہے ”ڈانس کی صلاحیت قدرت کا تحفہ ہوتی ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا کر اب ڈانس کے شوقین آن لائن بھی لٹکے اور جھٹکے سیکھ سکتے ہیں"۔
اسی کی دھائی میں ’ایک دو تین‘، ’دھک دھک کرنے لگا‘ اور ’چولی کے پیچھے کیا ہے‘ جیسے میگا ہٹ آئٹم نمبرز بالی وڈ کو دینے والی مادھوری کو صرف اچھی ایکٹریس ہی نہیں بلکہ ٹرینڈ سیٹر ڈانسر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔
مادھوری نے اپنے بعد آنے والی ہیروئینز کے لئے وہ معیار قائم کیا جسے پانے کے لئے سخت محنت کرنا پڑتی ہے۔
پینتالیس سالہ مادھوری نے بالی وڈ میں ایک اور ٹرینڈ سیٹ کرتے ہوئے اپنے پرستاروں کے لئے آن لائن ڈانس اکیڈمی کھولی جس میں وہ ہٹ ڈانس کے ہٹ اسٹیپس سکھائیں گی۔
مادھوری بھارتی نژاد امریکی سرجن سے شادی کر کے پیا دیس سدھار گئیں تھیں لیکن بالی وڈ سے ناتا توڑا نہیں۔ دوہزار سات میں فلم ’آ جا نچ لے‘ کی لیکن باکس آفس پر یہ فلم کمال نہ دکھا سکی۔
سن 2011 میں بھارت واپس آنے کے بعد تو مادھوری کی بالی وڈ سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا اور اس دوران انہوں نے ٹی وی کے لئے ہٹ رئیلٹی ڈانس شو ’آ جا نچ لے‘ کی میزبانی بھی کی۔
خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ سے کی گئی بات چیت میں مادھوری نے اپنے آنے والے پروجیکٹس اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتایا جو دلچسپی کے لئے ذیل میں پیش کی جا رہی ہے:
کیا ڈانس آن لائن سیکھا جا سکتا ہے؟
مادھوری: بالکل! کیوں نہیں۔ بہت سے ویژولز موجود ہوتے ہیں اور اگر اس کے ساتھ صحیح ہدایات بھی ہوں تو آن لائن ڈانس سیکھنا مشکل نہیں۔ جس کو ڈانس کی تھوڑی بہت بھی سدھ بدھ ہو وہ جلد ہی اچھا ڈانسر بن سکتا ہے۔ بالکل نئے لوگوں کے لئے کچھ مسئلہ ہو سکتا ہے لیکن پھر بھی آن لائن ڈانس اپنی سہولت سے سیکھا جاسکتا ہے۔ ڈانس کلاسز کی طرح آپ پر وقت کی کوئی پابندی نہیں ہوتی۔
ڈانس کے حوالے سے وہ کون سی چیز ہے جو قدرت کی دین ہوتی ہے سیکھی نہیں جا سکتی؟
مادھوری: کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ ڈانس میں جو ’گریس‘ ہوتا ہے وہ قدرتی ہوتا ہے لیکن آپ یہ بھی سیکھ سکتے ہو۔۔اہم بات یہ ہے کہ کمی پر قابو پایا جائے۔ بہت سے لوگ ڈانس نہیں سیکھ پاتے کیونکہ وہ اپنی مخصوص ذہنیت اور عادتوں کو بدلنا نہیں چاہتے اور یہی کہتے نظر آتے ہیں کہ ہم توڈانس سیکھ ہی نہیں سکتے۔ کسی نے ان کے ڈانس کے بارے میں ایک دو منفی ریمارکس دے دئیے تو بس۔ اگر آپ دل سے سادہ سے اسٹیپ بھی کرلیں تو وہ بھی خوبصورت نظر آئیں گے۔
ڈانس کے بارے میں کوئی قیمتی مشورہ جو آپ کو ملا ہو اورآج بھی یاد ہو؟
مادھوری: میر ے گورو جی ہمیشہ کہا کرتے تھے’اپنی آنکھوں کے ذریعے بات کیا کرو‘۔ یہ سچ ہے کہ آنکھوں سے جو بات کی جائے وہ بہت اثر رکھتی ہے۔
آنے والے وقت میں کیا آپ اپنے آپ کو بزنس ٹائیکون کے روپ میں دیکھ رہی ہیں؟
مادھوری: پتا نہیں۔۔ابھی میں اس بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتی۔بزنس پرسن تو نہیں لیکن ڈانس کے حوالے سے میں کچھ نہ کچھ کروں گی ضرور۔اسی لئے میں نے آن لائن اکیڈمی بھی کھولی ہے کہ اس کے ذریعے آپ سو دو سو لوگوں تک نہیں بلکہ پوری دنیا تک پہنچ سکتے ہواور آپ کے اسٹوڈنٹس میں ہر عمر اور طبقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔
بھارت واپسی کے بعد کا دور کیسا رہا؟
مادھوری: میری بھارت واپسی کی بہت سی وجوہات تھیں۔ سب سے بڑی وجہ یہ کہ میری قسمت میں لکھا تھا کہ میں واپس آوٴں۔بس کب کا سوال تھا۔۔دوسری وجہ میرے بچے اس عمر کو پہنچ گئے تھے جب وہ نئے کلچر اور ماحول میں آسانی سے ایڈجسٹ ہوسکتے تھے۔۔وہ بھارت آکر بہت خوش ہیں اور انہیں مزہ آرہا ہے۔اس لئے بھی خوش ہیں کہ ان کے دوست جب چاہیں ان کے گھرآ کر ان کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔۔اور اس کے لئے باقاعدہ کوئی ڈیٹ فکس نہیں کرنا پڑتی۔میرے ماں باپ اپنی جنم بھومی آکر مطمئن ہیں کیونکہ امریکا میں وہ خود کو اجنبی سمجھتے تھے۔میرے اور میرے شوہر کے لئے یہ موقع ہے کہ ہم نے جو حاصل کیا اسے لوٹا سکیں۔۔ صحت کے شعبے میں بھی کام کے حوالے سے کچھ منصوبے ہیں لیکن ابھی کچھ فائنل نہیں۔۔
کیا آپ کے پرستار اب بھی آپ کو چاہتے ہیں؟ ان کی آپ سے کیا توقعات ہیں؟
مادھوری: میرے فینز اب بھی مجھ سے’ ’ایک دو تین “ جیسا کچھ چاہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ مجھ سے پوچھتے ہیں آپ کا اگلا ڈانس نمبر کون سا ہے اورکب آرہا ہے۔
اچھا تو پھر آپ کا اگلا’ایک دو تین‘نمبر کب آ رہا ہے؟
مادھوری: کچھ کہہ نہیں سکتی: آج کل تو میں ’گلاب گینگ ‘ اور ’ڈیڑھ عشقیہ‘ کرنے میں مصروف ہوں۔ نصیر جی اور ارشد وارثی کے ساتھ کام کرنا زبردست تجربہ ہے۔
کیا اچھے رولز موجود ہیں؟
مادھوری: ہاں ! یہ کم بیک کے لئے بہت مناسب وقت ہے۔آج کی عورت نہ تو آسمان سے اترا کوئی فرشتہ ہے اور نہ ہی مظلوم۔ایسے رول لکھے اور بنائے جا رہے ہیں جو ماڈرن عورت کا کردار دکھاتے ہیں، جو گھر بھی سنبھالتی ہے اور کام بھی کرتی ہے۔۔ انڈین سینما میں خواتین کے لئے یہ بہترین وقت ہے۔
بالی وڈ میں واپسی کی وجہ؟
مادھوری : ہمارے ہاں یہ فرض کر لیا جاتا ہے کہ آپ شادی کے بعد کم بیک نہیں کرسکتے۔ میرے خیال میں یہ صحیح نہیں۔ آپ ویسے ہی پروفیشنل ہیں جیسے زندگی کے کسی بھی دوسرے شعبے میں ہو سکتے ہیں۔ بہت سی خواتین بچے کی پیدائش کے بعدکچھ وقفے سے کام پر واپس آ جاتی ہیں۔بالی وڈ میں کاجول ہیں، جوہی اور ودیا بالن ہیں جو شادی کے بعد بھی کا م کر رہی ہیں۔ماضی میں وحیدہ جی تھیں، شرمیلا جی اور راکھی جی تھیں جو شادی کے بعد بھی انڈسٹری میں کام کر رہی تھیں۔۔ تو’ ہیروئن کی شادی کے بعد کم بیک نہیں ہوسکتا ‘یہ سب فرضی باتیں ہیں۔
اسی کی دھائی میں ’ایک دو تین‘، ’دھک دھک کرنے لگا‘ اور ’چولی کے پیچھے کیا ہے‘ جیسے میگا ہٹ آئٹم نمبرز بالی وڈ کو دینے والی مادھوری کو صرف اچھی ایکٹریس ہی نہیں بلکہ ٹرینڈ سیٹر ڈانسر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔
مادھوری نے اپنے بعد آنے والی ہیروئینز کے لئے وہ معیار قائم کیا جسے پانے کے لئے سخت محنت کرنا پڑتی ہے۔
پینتالیس سالہ مادھوری نے بالی وڈ میں ایک اور ٹرینڈ سیٹ کرتے ہوئے اپنے پرستاروں کے لئے آن لائن ڈانس اکیڈمی کھولی جس میں وہ ہٹ ڈانس کے ہٹ اسٹیپس سکھائیں گی۔
مادھوری بھارتی نژاد امریکی سرجن سے شادی کر کے پیا دیس سدھار گئیں تھیں لیکن بالی وڈ سے ناتا توڑا نہیں۔ دوہزار سات میں فلم ’آ جا نچ لے‘ کی لیکن باکس آفس پر یہ فلم کمال نہ دکھا سکی۔
سن 2011 میں بھارت واپس آنے کے بعد تو مادھوری کی بالی وڈ سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا اور اس دوران انہوں نے ٹی وی کے لئے ہٹ رئیلٹی ڈانس شو ’آ جا نچ لے‘ کی میزبانی بھی کی۔
خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ سے کی گئی بات چیت میں مادھوری نے اپنے آنے والے پروجیکٹس اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتایا جو دلچسپی کے لئے ذیل میں پیش کی جا رہی ہے:
کیا ڈانس آن لائن سیکھا جا سکتا ہے؟
مادھوری: بالکل! کیوں نہیں۔ بہت سے ویژولز موجود ہوتے ہیں اور اگر اس کے ساتھ صحیح ہدایات بھی ہوں تو آن لائن ڈانس سیکھنا مشکل نہیں۔ جس کو ڈانس کی تھوڑی بہت بھی سدھ بدھ ہو وہ جلد ہی اچھا ڈانسر بن سکتا ہے۔ بالکل نئے لوگوں کے لئے کچھ مسئلہ ہو سکتا ہے لیکن پھر بھی آن لائن ڈانس اپنی سہولت سے سیکھا جاسکتا ہے۔ ڈانس کلاسز کی طرح آپ پر وقت کی کوئی پابندی نہیں ہوتی۔
ڈانس کے حوالے سے وہ کون سی چیز ہے جو قدرت کی دین ہوتی ہے سیکھی نہیں جا سکتی؟
مادھوری: کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ ڈانس میں جو ’گریس‘ ہوتا ہے وہ قدرتی ہوتا ہے لیکن آپ یہ بھی سیکھ سکتے ہو۔۔اہم بات یہ ہے کہ کمی پر قابو پایا جائے۔ بہت سے لوگ ڈانس نہیں سیکھ پاتے کیونکہ وہ اپنی مخصوص ذہنیت اور عادتوں کو بدلنا نہیں چاہتے اور یہی کہتے نظر آتے ہیں کہ ہم توڈانس سیکھ ہی نہیں سکتے۔ کسی نے ان کے ڈانس کے بارے میں ایک دو منفی ریمارکس دے دئیے تو بس۔ اگر آپ دل سے سادہ سے اسٹیپ بھی کرلیں تو وہ بھی خوبصورت نظر آئیں گے۔
ڈانس کے بارے میں کوئی قیمتی مشورہ جو آپ کو ملا ہو اورآج بھی یاد ہو؟
مادھوری: میر ے گورو جی ہمیشہ کہا کرتے تھے’اپنی آنکھوں کے ذریعے بات کیا کرو‘۔ یہ سچ ہے کہ آنکھوں سے جو بات کی جائے وہ بہت اثر رکھتی ہے۔
آنے والے وقت میں کیا آپ اپنے آپ کو بزنس ٹائیکون کے روپ میں دیکھ رہی ہیں؟
مادھوری: پتا نہیں۔۔ابھی میں اس بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتی۔بزنس پرسن تو نہیں لیکن ڈانس کے حوالے سے میں کچھ نہ کچھ کروں گی ضرور۔اسی لئے میں نے آن لائن اکیڈمی بھی کھولی ہے کہ اس کے ذریعے آپ سو دو سو لوگوں تک نہیں بلکہ پوری دنیا تک پہنچ سکتے ہواور آپ کے اسٹوڈنٹس میں ہر عمر اور طبقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔
بھارت واپسی کے بعد کا دور کیسا رہا؟
مادھوری: میری بھارت واپسی کی بہت سی وجوہات تھیں۔ سب سے بڑی وجہ یہ کہ میری قسمت میں لکھا تھا کہ میں واپس آوٴں۔بس کب کا سوال تھا۔۔دوسری وجہ میرے بچے اس عمر کو پہنچ گئے تھے جب وہ نئے کلچر اور ماحول میں آسانی سے ایڈجسٹ ہوسکتے تھے۔۔وہ بھارت آکر بہت خوش ہیں اور انہیں مزہ آرہا ہے۔اس لئے بھی خوش ہیں کہ ان کے دوست جب چاہیں ان کے گھرآ کر ان کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔۔اور اس کے لئے باقاعدہ کوئی ڈیٹ فکس نہیں کرنا پڑتی۔میرے ماں باپ اپنی جنم بھومی آکر مطمئن ہیں کیونکہ امریکا میں وہ خود کو اجنبی سمجھتے تھے۔میرے اور میرے شوہر کے لئے یہ موقع ہے کہ ہم نے جو حاصل کیا اسے لوٹا سکیں۔۔ صحت کے شعبے میں بھی کام کے حوالے سے کچھ منصوبے ہیں لیکن ابھی کچھ فائنل نہیں۔۔
کیا آپ کے پرستار اب بھی آپ کو چاہتے ہیں؟ ان کی آپ سے کیا توقعات ہیں؟
مادھوری: میرے فینز اب بھی مجھ سے’ ’ایک دو تین “ جیسا کچھ چاہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ مجھ سے پوچھتے ہیں آپ کا اگلا ڈانس نمبر کون سا ہے اورکب آرہا ہے۔
اچھا تو پھر آپ کا اگلا’ایک دو تین‘نمبر کب آ رہا ہے؟
مادھوری: کچھ کہہ نہیں سکتی: آج کل تو میں ’گلاب گینگ ‘ اور ’ڈیڑھ عشقیہ‘ کرنے میں مصروف ہوں۔ نصیر جی اور ارشد وارثی کے ساتھ کام کرنا زبردست تجربہ ہے۔
کیا اچھے رولز موجود ہیں؟
مادھوری: ہاں ! یہ کم بیک کے لئے بہت مناسب وقت ہے۔آج کی عورت نہ تو آسمان سے اترا کوئی فرشتہ ہے اور نہ ہی مظلوم۔ایسے رول لکھے اور بنائے جا رہے ہیں جو ماڈرن عورت کا کردار دکھاتے ہیں، جو گھر بھی سنبھالتی ہے اور کام بھی کرتی ہے۔۔ انڈین سینما میں خواتین کے لئے یہ بہترین وقت ہے۔
بالی وڈ میں واپسی کی وجہ؟
مادھوری : ہمارے ہاں یہ فرض کر لیا جاتا ہے کہ آپ شادی کے بعد کم بیک نہیں کرسکتے۔ میرے خیال میں یہ صحیح نہیں۔ آپ ویسے ہی پروفیشنل ہیں جیسے زندگی کے کسی بھی دوسرے شعبے میں ہو سکتے ہیں۔ بہت سی خواتین بچے کی پیدائش کے بعدکچھ وقفے سے کام پر واپس آ جاتی ہیں۔بالی وڈ میں کاجول ہیں، جوہی اور ودیا بالن ہیں جو شادی کے بعد بھی کا م کر رہی ہیں۔ماضی میں وحیدہ جی تھیں، شرمیلا جی اور راکھی جی تھیں جو شادی کے بعد بھی انڈسٹری میں کام کر رہی تھیں۔۔ تو’ ہیروئن کی شادی کے بعد کم بیک نہیں ہوسکتا ‘یہ سب فرضی باتیں ہیں۔