اسلام آباد —
تعلیم کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر گورڈن براؤن نے کہا ہے کہ عالمی ادارے نے 10 نومبر کو ’یوم ملالہ‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس روز دنیا بھر میں پاکستان کی اس بہادر لڑکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔
عالمی ادارے کے مندوب گورڈن براؤن نے، جو تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے تھے، ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے ایک ایسی دستاویز بھی اپنے ساتھ لائے ہیں جس پر دنیا بھر سے دس لاکھ افراد نے ملالہ یوسف زئی کی حمایت میں دستخط کر رکھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملالہ کی نئی زندگی ملنے کی خوشی میں ہفتے کے روز ایک سو سے زائد ممالک میں ہر عمر کے افراد خصوصی ریلیوں اور موسیقی کی تقاریب میں شرکت کریں گے جہاں اس بہادر پاکستانی لڑکی کے نام اس کی جلد صحت یابی کے تحریری پیغامات پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔
گورڈن براؤن کا کہنا تھا کے یوم ملالہ پر پاکستانی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا جائے گا جنہوں نے سوات کی اس لڑکی کے لیے بہترین علاج معالجے کا فوری بندوبست کیا اور جس کی بدولت آج وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہے۔
سابق برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے سے قبل برمنگھم میں انھوں نے ملالہ اور اس کے خاندان سے ملاقات کی ہے اور وہ ان سب کی جانب سے بھی ایک پیغام لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملالہ اور اس کے والدین کو یقین ہے کہ پاکستان میں لاتعداد ایسی بہادر اور جرات مند لڑکیاں اور خاندان ہیں جو اپنے بچوں کے حقوق خاص طور پر لڑکیوں کو تعلیم دینا چاہتے ہیں جس کی وہ متقاضی ہیں۔
اُنھوں نے پاکستانی حکومت کو لڑکیوں کو تعلیم کے حصول کے لیے ایک بے خطر ماحول فراہم کرنے اور ہر ایک بچے کو بہتر مستقبل کے حصول کے لیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا حق دینے کی کوششوں میں اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
اُدھر غیر جانبدار ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی جانب سے 10نومبر کو ’یوم ملالہ‘ منانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت اور پاکستانی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں اٹھ کھڑے ہوں۔
کمیشن کی سربراہ زہرہ یوسف نے کہا ہے کہ سوات کی بہادر لڑکی نے اپنے ملک کے لیے جو اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے اس کے باعث پاکستانی ریاست اور معاشرے کو عزم کرنا ہو گا کہ ملک کی ہر لڑکی ملالہ کے خواب اور عزائم میں شریک کار ہو گی۔
زہرہ یوسف کا کہناتھا کہ اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر ’یوم ملالہ‘ پر پاکستانی اپنے مستقبل کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہجوم کے طرح خود پر ملامت کو دعوت دینے کا موقع ثابت کریں گے۔
دیگر میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر سے 88 ہزار سے زیادہ لوگوں نے انٹرنیٹ پر موجود ایک خصوصی اپیل پر دستخط کرتے ہوئے طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی ادارے کے مندوب گورڈن براؤن نے، جو تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے تھے، ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے ایک ایسی دستاویز بھی اپنے ساتھ لائے ہیں جس پر دنیا بھر سے دس لاکھ افراد نے ملالہ یوسف زئی کی حمایت میں دستخط کر رکھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملالہ کی نئی زندگی ملنے کی خوشی میں ہفتے کے روز ایک سو سے زائد ممالک میں ہر عمر کے افراد خصوصی ریلیوں اور موسیقی کی تقاریب میں شرکت کریں گے جہاں اس بہادر پاکستانی لڑکی کے نام اس کی جلد صحت یابی کے تحریری پیغامات پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔
گورڈن براؤن کا کہنا تھا کے یوم ملالہ پر پاکستانی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا جائے گا جنہوں نے سوات کی اس لڑکی کے لیے بہترین علاج معالجے کا فوری بندوبست کیا اور جس کی بدولت آج وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہے۔
سابق برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے سے قبل برمنگھم میں انھوں نے ملالہ اور اس کے خاندان سے ملاقات کی ہے اور وہ ان سب کی جانب سے بھی ایک پیغام لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملالہ اور اس کے والدین کو یقین ہے کہ پاکستان میں لاتعداد ایسی بہادر اور جرات مند لڑکیاں اور خاندان ہیں جو اپنے بچوں کے حقوق خاص طور پر لڑکیوں کو تعلیم دینا چاہتے ہیں جس کی وہ متقاضی ہیں۔
اُنھوں نے پاکستانی حکومت کو لڑکیوں کو تعلیم کے حصول کے لیے ایک بے خطر ماحول فراہم کرنے اور ہر ایک بچے کو بہتر مستقبل کے حصول کے لیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا حق دینے کی کوششوں میں اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
اُدھر غیر جانبدار ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی جانب سے 10نومبر کو ’یوم ملالہ‘ منانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت اور پاکستانی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں اٹھ کھڑے ہوں۔
کمیشن کی سربراہ زہرہ یوسف نے کہا ہے کہ سوات کی بہادر لڑکی نے اپنے ملک کے لیے جو اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے اس کے باعث پاکستانی ریاست اور معاشرے کو عزم کرنا ہو گا کہ ملک کی ہر لڑکی ملالہ کے خواب اور عزائم میں شریک کار ہو گی۔
زہرہ یوسف کا کہناتھا کہ اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر ’یوم ملالہ‘ پر پاکستانی اپنے مستقبل کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہجوم کے طرح خود پر ملامت کو دعوت دینے کا موقع ثابت کریں گے۔
دیگر میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر سے 88 ہزار سے زیادہ لوگوں نے انٹرنیٹ پر موجود ایک خصوصی اپیل پر دستخط کرتے ہوئے طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔