ملائیشیا میں شدت پسند گروپ داعش سے تعلق کے شبہے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ ان میں سے ایک مبینہ طور پر دہشت گرد کارروائی کرنے کا منصوبہ رکھتا تھا۔
پولیس کے سربراہ نے ہفتہ کو بتایا کہ اس مشتبہ شخص کو کوالالمپور کے ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا اور اس نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں خودکش حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
پولیس کے مطابق 28 سالہ مشتبہ شخص ملائشین ہے اور اس کے قبضے سے داعش سے متعلق دستاویزات بھی برآمد ہوئیں۔
ایک بیان میں پولیس کے سربراہ خالد ابوبکر کا کہنا تھاکہ مشتبہ شخص نے اعتراف کیا کہ وہ شام میں داعش کی طرف سے احکامات ملنے کے بعد ملائیشیا میں خودکش بم حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
"یہ مشتبہ شخص ملک کے مختلف علاقوں میں داعش کا پرچم لہرانے کا بھی ذمہ دار جس کا مقصد حکومت کو متنبہ کرنا تھا کہ وہ ملائیشیا میں داعش کے لوگوں کو گرفتار نہ کرے۔"
اس حملے کی مبینہ منصوبہ سازی سے متعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
خالد ابوبکر نے مزید بتایا کہ 11 سے 15 جنوری کے درمیان تین دیگر مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا اور شبہ ہے کہ یہ داعش کے حامی ہیں۔
ان تینوں کو کوالالمپور ایئرپورٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب یہ ترکی سے یہاں پہنچے تھے۔ انھیں داعش میں شمولیت کے لیے شام جانے کی کوشش کے الزام میں تحویل میں لیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان تینوں کو شام میں موجود داعش کے ایک ملائشیئن رکن محمد واندے محمد جیدی نے بھرتی کیا تھا۔ واندے کو گزشتہ سال ایک شخص کا سرقلم کرنے کی وڈیو سے منسلک کیا جاتا رہا ہے۔
اس سے قبل ملائیشیا 2013ء سے اب تک داعش سے تعلق کے شبے میں 145 افراد کو گرفتار کر چکا ہے۔
پڑوسی ملک انڈونیشیا میں رواں ہفتے ہونے والے بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات بعد ملائیشیا میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی۔
جمعرات کو انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں ہونے والے واقعات کی ذمہ داری داعش سے وابستہ تنظیم نے قبول کی تھی۔