پاکستان کے جشن آزادی کے موقع پر افغانستان کا قومی جھنڈا لہرانے کے الزام میں پولیس نے پشاور سے ایک افغان شہری کو گرفتار کرلیا ہے۔
افغان شہری نعمت اللہ خان پیشے کے اعتبار سے سبزی فروش ہے جس کے خلاف جمعرات کو یونیورسٹی ٹاوؑن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ملزم کے خلاف مقدمے میں نفرت پھیلانے کے جرم کی دفعہ 153- اے شامل کی گئی ہے جب کہ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم نعمت اللہ خان نے 12 اگست کو ناصر باغ روڈ پر واقع ایک سائن بورڈ پر چڑھ کر افغانستان کا جھنڈا لگایا اور بعدازاں اس کی تصاویر واٹس ایپ گروپس میں وائرل کر دیں۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے تاہم یونیورسٹی ٹاوؑن تھانے کے انچارج بلال حسین نے اس بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔
پشاور کے ایک سینئر وکیل سنگین خان ایڈووکیٹ نے افغانستان کے قومی جھنڈے کو لگانے کے الزام میں پشاور میں رہائش پذیر افغان شہری کی گرفتاری کو سمجھ سے بالاتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے ممالک کے جھنڈے لگانے سے منافرت نہیں محبت بڑھتی ہے۔
اُن کے بقول اس وقت پاکستان میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے وہ قومی تقریبات کے موقع پر اپنے ملک کے جھنڈے لہراتے رہتے ہیں۔ افغان شہری کی گرفتاری جیسے اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ہیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت علی یوسف زئی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے سنگین خان ایڈووکیٹ کے موؑقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک میں ایک دوسرے کے جھنڈے لہرانا کوئی معیوب بات نہیں تاہم دیکھنا یہ ہے کہ اس کے پیچھے مقاصد کیا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے باقاعدہ طور پر افغان شہری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان بھر میں لگ بھگ 17 لاکھ افغان باشندے رہائش پذیر ہیں جن میں سے 14 لاکھ کا اندراج ہو چکا ہے۔
افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر یہ لوگ اپنے گھروں اور دکانوں پر اپنے ملک کے قومی پرچم لہراتے ہیں جبکہ خیمہ بستیوں اور سفارت خانوں میں منعقدہ تقریبات میں بھی کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔