کرتار پور صاحب راہداری کی افتتاحی تقریب پاکستان میں نو نومبر کو منعقد ہو گی۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان اس تقریب میں شرکت کے لیے بھارت کے سابق وزیرِ اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کو مدعو کرے گا۔
جمعرات کے روز بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے من موہن سنگھ سے ملاقات کی جس کے بعد یہ اعلان کیا گیا تھا کہ دونوں رہنما اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ لیکن شام کے وقت امریندر سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان جانے کی تردید کر دی۔
اس قبل امریندر سنگھ کے میڈیا مشیر روین ٹھکرال نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اگلے ماہ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
اس سلسلے میں انہوں نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کی دعوت قبول کر لی ہے۔ تاہم، اس کے لیے حکومت کی اجازت کی ضرورت ہو گی۔
ٹھکرال نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے نئی دہلی میں ڈاکٹر من موہن سنگھ کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ وہ 9 نومبر کو منعقد ہونے والی کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے جانے والے وفد میں شامل ہوں۔
میڈیا مشیر کے مطابق، من موہن سنگھ نے یہ دعوت قبول کر لی ہے۔ البتہ، اس کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری ضروری ہو گی۔
سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق سکریٹری اور دہلی اقلیتی کمیشن کے رکن سردار کرتار سنگھ کوچر نے کرتار پور راہداری کو دونوں ملکوں کے درمیان ایک اچھا قدم قرار دیا ہے۔
انہوں نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے راہداری کھولنے پر پاکستان کی ستائش کی اور کہا کہ اس کا دونوں ملکوں کے تعلقات پر اچھا اثر پڑے گا۔
ان کے بقول، ’’دونوں ملک ایک ہی جیسے ہیں۔ لوگ یہاں سے وہاں گئے ہیں۔ وہاں سے یہاں آئے ہیں۔ دونوں کی زبان ایک ہے۔ کلچر ایک ہے۔ دونوں کو مل کر رہنا چاہیے۔ اگر دونوں مل کر رہیں تو دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ ہم کیا نہیں کر سکتے۔‘‘
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو کہا تھا کہ پاکستان اس افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بھارت کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کو مدعو کرے گا۔ تاہم، کوئی باضابطہ دعوت نامہ نہیں آیا تھا۔
اُس وقت من موہن سنگھ کے دفتر کے ذرائع نے کہا تھا کہ ہمیں ایسی کسی دعوت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سینئر کانگریس رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس تقریب میں شرکت کے لیے من موہن سنگھ کی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد پاکستان بھیجے۔ لیکن حکومت کی جانب سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، اس موقع پر بھارت کی سرحد کے اندر منعقد ہونے والی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر رام ناتھ کووند شرکت کریں گے۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق، پاکستان کے ساتھ افتتاحی تقریب کی تفصیلات طے ہو جانے کے بعد وزیر اعظم مودی اور صدر کے دورے کی تفصیلات طے کی جائیں گی۔
سکھ مذہب کے رہنما بابا گورو نانک کا 550 واں یوم ولادت 12 نومبر کو ہے۔ پاکستان اس سے قبل نو نومبر کو اس راہداری کو سکھ عقیدت مندوں کے لیے کھولنے جا رہا ہے۔