امریکی ریاست میساچوسٹس کے ایک شخص نے، جو پچھلے سال اوبر پر سواری کے دوان پیش آنے والے حادثے میں مکمل طور پر مفلوج ہو گیا تھا، کمپنی کے خلاف چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیا ہے۔
سامرول کے رہائشی 31 سالہ ولیم گڈ نے اپنے مقدمے میں موقف اختیار کیا ہے کہ اوبر نے جن لوگوں کو اپنا ڈرائیور رکھا وہ ان کی چانچ پڑتال اور ان کی کارکردگی پر نظر رکھنے میں ناکام رہے، جس کے نتیجے میں انہیں شدید اور زندگی کا رخ تبدیل کر دینے والے حادثے کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ گردن سے نیچے کا ان کا سارا جسم مفلوج ہے، جسے وہ حرکت نہیں دے سکتے۔
مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ ولیم گڈ نے پچھلے سال 30 اپریل کو باسٹن میں اپنے کام سے فارغ ہونے کے بعد سامرول میں واقع اپنے گھر جانے کے لیے اوبر کار بلوائی تھی۔
منگل کے روز سوفلوک سپیریئر کورٹ میں دائر کیے جانے والے اس مقدمے میں جیوری کے ذریعے سماعت کی درخواست کی گئی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے میں ولیم کو شدید جسمانی اور دماغی چوٹیں آئیں، انہیں نفسیاتی طور پر نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف شدید درد اور تکلیف برداشت کرنا پڑی بلکہ وہ عمر بھر کے لیے معذور بھی ہو گئے، جس کی تلافی کے لیے انہیں اوبر کمپنی سے چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہرجانہ دلوایا جائے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق باسٹن گلوب نے جب اس مقدمے کے سلسلے میں اوبر سے رابطہ کیا تو کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ زیر التوا مقدمے پر بات نہیں کر سکتے۔
مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ ولیم جس گاڑی میں سفر کر رہا تھا، اسے ایک ایسا ڈرائیور چلا رہا تھاجس کے ریکارڈ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں، حادثات اور وارننگ نوٹس کا اندارج تھا۔
ولیم گڈ نے ڈبلیو سی وی بی ٹیلی وژن سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ہر روز یہ سوچتا ہوں کہ اس شخص کو کمپنی نے ایک پروفیشنل ڈرائیور کے طور پر رکھا ہو گا۔ یہی وہ آخری اور اہم چیز ہے جو اوبر کو کرنی چاہیے تھی۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات ایسوسی ایٹڈپریس سے لی گئی ہے)