نئی دہلی۔ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے صدر رام ناتھ کووبند سے وزیر اعظم نریندر مودی کی شکایت کی ہے اور ان کی زبان پر اعتراض کیا ہے۔ انھوں نے صدر کے نام ایک مکتوب میں جس پر دوسرے سینئر کانگریس رہنماؤں کے بھی دستخط ہیں، کہا ہے کہ وہ کانگریس رہنماؤں کے خلاف بے بنیاد اور دھمکی آمیز زبان استعمال کر رہے ہیں جو کہ ملک کے وزیر اعظم کو قطعی زیب نہیں دیتا۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل تصور ہے کہ حکومت کے سربراہ کے عہدے پر فائز شخص اس قسم کی زبان استعمال کرے اور اصل اپوزیشن جماعت کانگریس کے لیڈروں کو عوامی وارننگ دے۔
خط میں 6 مئی کو کرناٹک کے مقام ہبلی میں کی گئی مودی کی تقریر کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ”کانگریس کے لیڈر سن لیں کہ اگر انھوں نے حد عبور کی تو یہ مودی ہے، ان کو لینے کے دینے پڑ جائیں گے“۔
انھوں نے نیشنل ہیرالڈ کیس کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ کانگریس کے صدر اور ان کی ماں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ وہ ضمانت پر ہیں کیونکہ انھوں نے بدعنوانیاں کی ہیں۔
خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر اعظم اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور ذاتی انتقام لے رہے ہیں۔ عوام کے منتخب وزیر اعظم کی یہ زبان نہیں ہونی چاہیے۔ انھوں نے جس طرح کانگریسی رہنماؤں کو دھمکی دی ہے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
بی جے پی نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کیا اور ایک ایسی فہرست پیش کی جس میں اس کے مطابق وزیر اعظم کی شان میں گستاخیاں ہیں۔
اس سے قبل من موہن سنگھ نے بنگلور میں ایک نیوز کانفرنس میں بھی وزیر اعظم کی پالیسیوں اور انتخابی ریلیوں میں ان کی زبان پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ انھوں نے وزیر اعظم کے وقار کو گرا دیا ہے۔