بلوچستان کے اضلاع کو ملانے والی شاہراہوں پر سیکیورٹی فورسز کی گشت بڑھانے کی ہدایت
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے مختلف اضلاع کو ملانے والی شاہراہوں پر سیکیورٹی فورسز کی گشت بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
سرفراز بگٹی نے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہیں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان نے موسیٰ خیل ، قلات، بولان، بیلہ کھڈ کوچہ اور نوشکی کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں امن و مان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے غیر معمولی اقدامات کے لیے تیار ہے ۔
اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پر مختلف اضلاع میں بیک وقت حملے
بلوچستان میں نواب اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پر مختلف اضلاع میں بیک وقت حملے ہوئے ہیں۔
حملہ آوروں نے متعدد گاڑیاں بھی نذرِ آتش کی ہیں۔ تفصیلات بتا رہے ہیں مرتضیٰ زہری۔
وزیرِ داخلہ کا 12 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
سرکاری ٹیلی وژن ’پی ٹی وی‘ پر جاری ایک بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دشمن سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں انارکی اور عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کے حقائق ثبوت کے ساتھ سامنے لائیں گے۔
ان کے بقول بلوچستان میں قیام امن کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
لسبیلہ میں ایف سی کے کیمپ میں جھڑپوں کی اطلاعات
ضلع لسبیلہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے کیمپ میں تاحال حالات کشیدہ ہیں اور جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
لسبیلہ کی ضلعی انتظامیہ کے حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب تک سرکاری سطح پر ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں ۔
حکام کے بقول گزشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کیمپ پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس ایف سی کیمپ میں اب بھی فورسز اور مسلح افراد میں جھڑپیں جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کیمپ سے فائرنگ اور بم دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں۔ ان کے مطابق لسبیلہ شہر میں صورتِ حال قابو میں ہے۔
انتظامیہ کے مطابق تاحال کسی بھی زخمی کو اسپتال منتقل نہیں کیا گیا۔