گوادر میں تھانے پر حملہ
بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے جیوانی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب مسلح افراد نے ایک تھانے کو نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے پولیس کی تین گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور اپنے ساتھ اسلحہ لے گئے۔
حملہ آوروں نے تھانے میں موجود اہلکاروں کو کئی گھنٹوں تک یرغمال بنائے رکھا۔ تاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
لسبیلہ میں ایف سی کے کیمپ کے اطراف دھماکے
ضلع لسبیلہ میں بائی پاس کے قریب مسلح افراد نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ایک کیمپ پر حملہ کیا ہے۔
مقامی افراد نے بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایف سی کیمپ کی طرف سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
دھماکوں سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس دوران پانچ حملہ آور مارے گئے ہیں۔
تاہم فورسز کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے اور حکام نے سرکاری طور پر بھی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
لسبیلہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم 'بلوچ لبریشن آرمی' (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔
تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ بیلہ کیمپ میں حملے سے فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
بولان میں ریلوے پل تباہ
ضلع بولان میں شرپسندوں نے ریلوے کا ایک پل بھی تباہ کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق بولان کے علاقے دوزان میں ریل کا پل دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا گیا ہے۔
پل تباہ ہونے کے سبب ریل سروس معطل ہو گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ملک کے دیگر حصوں سے کوئٹہ جانے والی ریل گاڑیوں کو روک لیا گیا ہے جب کہ کوئٹہ سے بھی اندرونِ ملک جانے والی ٹرینیں بھی روک دی گئی ہیں۔
بولان سے چھ افراد کی لاشیں برآمد
ضلع بولان میں بھی فائرنگ اور دھماکے سے چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ضلع بولان کے ایس ایس پی نے چھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چار لاشیں قومی شاہراہ سے کولپور کے مقام پر ملی ہیں جب کہ دو لاشیں ایک تباہ شدہ پل کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مقتولین کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اندازہ ہو رہا ہے کہ مقتولین کو شناختی کارڈ چیک کر کے قتل کیا گیا۔ مقتولین کی شناخت کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا۔