رسائی کے لنکس

بلوچستان: مختلف اضلاع میں ہونے و الے حملوں میں 60 سے زائد ہلاکتیں

بلوچستان میں ہونے والے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 60 ہو گئی ہے جن میں 14 سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ پیر کو افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے 'آئی ایس پی آر' کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق دہشت گردوں نے موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔

17:22 26.8.2024

بلوچستان حملے: فوج کی 14 اہل کاروں کی ہلاکت کی تصدیق، 21 شدت پسند مارنے کا دعویٰ

پاکستان کی فوج نے بلوچستان میں دہشت گردوں کی مختلف کارروائیوں کے دوران 14 سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

فوج کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں 21 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔

پیر کو افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے 'آئی ایس پی آر' کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق دہشت گردوں نے اتوار اور پیر کو موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر بلوچستان کے پرامن ماحول اور ترقی کو متاثر کرنے کی کوشش کی جس میں کئی بے گناہ شہری جان کی بازی ہار گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے ایک بس کو روکا اور بلوچستان میں روزگاری کی تلاش میں آنے والے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔

17:30 26.8.2024

بلوچستان میں حملے، ہم اب تک کیا جانتے ہیں؟

17:42 26.8.2024

بلوچستان میں ہونے والے حملے انٹیلی جینس کی ناکامی نہیں، وفاقی وزیرِ داخلہ

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والے حملے ہماری انٹیلی جینس کی ناکامی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کے عزائم کچھ اور تھے جنھیں سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا ہے۔

وزرِ داخلہ نے کہا کہ ایک ہی دن ہونے والے حملے منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے ہیں۔ دہشت گردوں سے مقابلے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حملہ کرنے والے دہشت گرد ہیں اور انہیں ناراض بلوچ نہیں کہا جاسکتا۔

18:38 26.8.2024

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ہونےو الے حملوں میں 60 سے زائد ہلاکتیں

علیحدگی پسند عسکریت پسندوں کی جانب سے بلوچستان میں ہونے والے حملوں میں مجموعی طور پر 60 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عسکریت پسندوں نے پولیس تھانوں، ریلوے لائنز اور شاہراہوں پر حملے کیے ہیں جب کہ بعض مقامات پر سیکیورٹی فورسز نے جوابی آپریشنز بھی کیے ہیں۔

پاکستان فوج کے مطابق بلوچستان میں 10 فوجی جوانوں سمیت 14 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ جوابی کارروائی میں 21 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

اس سے قبل اتوار اور پیر کے درمیانی شب موسیٰ خیل کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے بسوں اور ٹرکوں کو روک کے 23 مسافروں کی قتل کردیا تھا اور 35 گاڑیاں نذرِ آتش کردی تھیں۔

مقامی پولیس کے مطابق بولان میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے چھ افراد کی لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG