ملائیشیا کی پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن رہنماء انور ابراہیم کو پارلیمنٹ سے چھ ماہ کے لیے معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔ یہ اقدام ابراہیم کے اُس بیان کے خلاف کیا جارہا ہے جس میں اُنھوں نے کہاتھا کہ حکومت کا سیاسی نعرہ اسرائیل سے مستعار لیاگیا ہے۔
منگل کو حکومت کے حامیوں پر مشتمل انضباطی کمیٹی کا کہنا تھا کہ مارچ میں دیا گیا یہ بیان’سچ نہیں‘ اور انور ابراہیم نے پارلیمنٹ کا رکن ہونے کی حیثیت سے اپنے اختیارات اور استحقاق کا غلط استعمال کیا ہے۔
پارلیمان کے ایوان زیریں جہاں حکمران نیشنل فرنٹ کے اتحادکی اکثریت ہے،سے معطلی کی درخواست رواں ہفتے منظور ہونے کی توقع ہے۔
انور ابراہیم نے حکومت پر یہ کہہ کر تنقید کی تھی قومی اتحاد کا نعرہ’وَن ملائیشیا‘ 1999ء میں اسرائیلی وزیراعظم ایہود براک کے سیاسی اتحاد کے نعرے ’وَن اسرائیل‘ کی نقل ہے۔
ملائیشیا ایک مسلمان ملک ہے اور اس کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ اس تناظر میں یہ بیان ایک حساس معاملہ ہے۔
انور ابراہیم جن کی سیاسی جماعت نے گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کی تھی،پر ہم جنس پرستی کے الزام میں بھی مقدمہ دائر ہے جسے وہ سیاسی بنا پر قائم مقدمہ قرار دیتے ہیں۔