ورلڈ کپ 2019 کے تحت منگل کو مانچسٹر میں ہونے والا میچ انگلینڈ نے 150 رنز سے جیت لیا ہے۔ انگلینڈ نے افغانستان کو میچ جیتنے کے لئے 398 رنز کا ہدف دیا تھا مگر افغانستان کے آٹھ کھلاڑی مقررہ 50 اوورز میں247 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
افغانستان کی جانب سے 398 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان بیٹسمین ہر ممکن اس کوشش میں رہے کہ اسکور میں تیزی لائی جاسکے اور وکٹیں بھی ضائع نہ ہوں۔ اسی حکمت عملی کے تحت وہ کھیل کو آگے بڑھاتے رہے لیکن کھیل تیزی سے آگے بڑھنے کے بجائے سست روی کا شکار ہوتا چلا گیا جبکہ اوورز تیری سے کم ہوت گئے۔
افغانستان کے دونوں اوپنرز 37 رنز کا ہی اضافہ کرسکے اور یہ اسکور بھی گلبدین نائب نے کیا جبکہ نور علی زدان پہلے ہی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے تھے۔ انہیں آرچر نے بولڈ کیا تھا۔
دوسری وکٹ گلبدین نائب کی 37 رنز پر گری۔ انہیں ووڈ نے بٹلر کے ہاتھوں وکٹوں کے پیچھے کیچ کرایا۔
اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد تیسرے کھلاڑی رحمت شاہ تھے جنہوں نے 46 رنز بنائے۔ انہیں راشد نے جونی بیرسٹو کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔
افغان بیٹسمین میں بیٹنگ کی اگلی باری اصغر افغان اور حشمت اللہ شاہدی کی تھی۔ دونوں نے ووکٹوں کو سنبھالے رکھا لیکن اسکور بہت بڑا تھا جبکہ اوورز بہت تیزی سے کم ہورہے تھے۔
اسی دوران جبکہ افغانستان کا اسکور 198 رنز تھا اسے ایک اور نقصان اٹھانا پڑا۔ اصغر افغان 44 رنز پر راشد کا شکار ہوگئے۔
ادھر محمد نبی بھی 9 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی وکٹ بھی راشد نے لی۔ اس طرح افغانستان کی آدھی ٹیم 210 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی۔
محمد نبی کی جگہ نجیب اللہ نے لی۔ نجیب اللہ 15 اور حشمت اللہ شاہدی 76 رنز پر آؤٹ پوئے۔ نجیب کو ووڈ اور حشمت اللہ کو آرچر نے آؤٹ کیا۔
ان کی جگہ اکرام اللہ خیل اور راشد خان بیٹنگ کرنے آئے لیکن راشد خان آٹھویں وکٹ کے طور پر صرف 8 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی وکٹ مقررہ اوورز سے دو بال پہلے گری۔ ان کی جگہ دولت زدران کھیلنے آئے۔ دولت اور اکرام دونوں ہی ناٹ آؤٹ رہے۔
ورلڈ کپ کا سب سے بڑا اسکور :
ورلڈ کپ 2019 کے دوران ایونٹ کے 24 ویں میچ میں انگلینڈ کی ٹیم رواں ورلڈ کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور بنانے میں ہوگئی۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 50 اوور میں 6 وکٹس کے نقصان پر 397 رنز بنائے۔
افغانستان کے بالرز اور کمزور فیلڈرز انگلینڈ کے منجھے ہوئے کھلاڑیوں کا مقابلہ نہ کرسکے اور انگلینڈ اپنی شاندار بیٹنگ کے سبب اس ورلڈ کپ کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوگیا
انگلینڈ کے دو بلے بازوں مورگن اور روٹ نے افغانستان کے بالرز کی جم کر پٹائی کی اور کسی کے بھی قابو میں نہ آسکے۔ افغانستانی فیلڈرز بھی دونوں بیٹسمین کی طوفانی اسکورنگ کو نہ روک سکے۔
واضح رہے کہ افغانستان نے اب تک اس ایونٹ کے دوران 4 کھیلے ہیں جن میں سے ایک بھی اسے کامیابی نہیں مل سکی۔ ادھر دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 4 میچوں میں کامیابی اور ایک میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہ ناکامی اسے پاکستان کے خلاف اٹھانا پڑی تھی۔
انگلینڈ کی اننگز کا آغاز جیمز ونسے اور جونیبیرسٹو نے کیا جبکہ افغانستان کی جانب سے بالنگ کا آغاز مجیب الرحمٰن نے کیا۔
ونسے پہلی ہی بال پر دو رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ پہلے اوور میں ٹیم کا مجموعی اسکور 4 رنز ہوگیا۔ یہ چاروں رنز ونسے نے بنائے تھے۔
ابتدائی دس اوور کے کھیل میں انگینڈ کو اپنے ایک اچھے بیٹسمین ونسے کی وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑے۔ ونسے نے 26 رنز بنائے تھے کہ دولت زدران نے انہیں ٹیم کے مجموعی اسکور 44 رنز پر آؤٹ کردیا۔
ونسے کے آؤٹ ہونے کے بعد ان کی جگہ جوئے روٹ نے لی۔ روٹ نے جونی بیرسٹو کے ساتھ مل کر شاندار شارٹس کھیلے اور ٹیم کا اسکور 24 اوورز میں 132 رنز ہوگیا جبکہ دونوں کی پارنٹر شپ میں 100 رنز بنے۔
جونی بیرسٹو اور روٹ نے مل کر اسکور کو 164 تک پہنچانا ہی تھا کہ گلبدین اس جوڑی کو توڑنے میں کامیاب ہوگئے انہوں نے 90 رنز پر موجود جونی بیرسٹو کو اپنی ہی بال پر کیچ کرلیا اور یوں انگلینڈ کی دوسری وکٹ گری۔
جونی کی جگہ مورگن بیٹنگ کرنے آئے اور بہت جارحانہ انداز میں شارٹس کھیلے۔ انہوں نے ایک کے بعد ایک باؤنڈیز لگائیں جس میں چار چھکے بھی شامل تھے۔
مورگن کے تیز رفتاری سے رنز بنانے اور اسکور آگے بڑھانے کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ روٹ سے پہلے بیٹنگ کرنے آئے لیکن ان کے چوکوں اور چھکوں کی بدولت اسکور 272 ہوگیا جس میں ان کا اپنا اسکور 81 اور روٹ کے 69 رنز شامل تھے۔
45 ویں اوور تک دونوں بیٹسمین 93 بالوں پر 110 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ مورگن اب تک 13 چھکے اور 3 چوکے لگا چکے تھے جبکہ روٹ کا اسکور 88 رنز تھا جس میں 5 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
لیکن اسی دوران جبکہ ان کا اسکور 88 رنز تھا وہ گلبدین نائب کی بال پر رحمت شاہ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ ان کی جگہ بٹلر کھیلنے آئے۔
شاید روٹ کے آؤٹ ہونے کے غم میں مورگن 148 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ انہیں بھی گلبدین نائب کی بال پر رحمت شاہ نے کیچ کیا۔
مورگن کی جگہ بٹلر کھیلنے آئے لیکن صرف دو رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ پھر معین علی کریز پہنچے۔ وہ آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے اور 31 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ جبکہ بٹلر اور اسٹرکس نے 2،2 رنز بنائے۔
تبدیلیاں:
افغانستان کی ٹیم میں 3 اور انگلینڈ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں، افغانستان نے حضرت اللہ زازئی، حامد حسن اور آفتاب عالم کو نجیب اللہ زادران، مجیب الرحمٰن اور دولت زادران سے رپلیس کیا ہے جبکہ انگلینڈ نے جیسن رائے اور لیام پلنکٹ کی جگہ جیمز وینس اور معین علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم :
جونی بیرسٹو، جیمز ونسے، جوئے روٹ، اوئن مورگن، بین اسٹوکس، جاس بٹلر، معین علی، کرس ووکس، عادل راشد، جوفرا آرچر اور مارک ووڈ۔
افغانستان کی ٹیم:
نور علی زردان، گلبدین نائب، رحمت شاہ، حشمت اللہ شاہدی، اصغر افغان، نجیب اللہ زدران، محمد نبی، اکرام علی خیل، راشد خان، مجیب الرحمٰن اور دولت زدران۔