پاکستان کرکٹ کے مایہ ناز سابق بلے باز جاوید میانداد اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے درمیان لفظی جنگ ہفتہ کو اس وقت ختم ہوگئی جب دونوں نے باضابطہ طور پر ایک دوسرے سے ملاقات کی اور ایک دوسرے کے خلاف لگائے گئے الزامات کو واپس لیتے ہوئے آپس میں معذرت بھی کی۔
یہ تنازع گزشتہ ہفتے اس وت شروع ہوا تھا جب شاہد آفریدی نے جاوید میانداد کے اس بیان پر کہ وہ پیسے کے لیے ایک الوداعی میچ کھیلنا چاہتے ہیں، سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ "پیسہ جاوید میانداد کا مسئلہ ہے اور ہمیشہ سے رہا ہے۔"
اس پر میانداد نے الزام عائد کیا کہ آفریدی میچ فکسنگ میں ملوث رہے ہیں۔
دونوں پاکستانی کھلاڑیوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی سے کرکٹ کے حلقے خاصے پریشان تھے اور اسے پاکستان کی کرکٹ اور تشخص کے لیے نقصان دہ قرار دے رہے تھے۔
تاہم ہفتہ کو میانداد کراچی میں شاہد آفریدی کے گھر گئے اور وہاں دونوں کے درمیان خوشگوار موڈ میں ملاقات ہوئی جب کہ اس سے قبل اطلاعات کے مطابق دونوں کے درمیان کراچی میں ہی ایک مقام پر ملاقات کروا کر تصفیہ کروا دیا گیا تھا۔
میانداد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے الزامات واپس لیتے ہیں اور انھوں نے آفریدی سے متعلق جو کہا وہ غصے کی حالت میں کہا تھا۔
شاہد آفریدی نے بھی ماضی کے بلے باز سے معذرت کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ میانداد کے بیانات سے انھیں اور ان کے اہل خانہ کو رنج ہوا۔ انھوں نے میانداد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا ارادہ بھی ترک کر دیا ہے۔
قبل ازیں رواں ہفتے ہی جاوید میانداد نے کہا تھا کہ وہ بڑے ہونے کے ناطے آفریدی کو معاف کرتے ہیں۔