میانمار اور بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کی واپسی کے معاملات طے کرنے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر متفق ہو گئے ہیں، لیکن پناہ گزینوں کی واپسی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
دونوں ملکوں کے عہدے داروں کے درمیان منگل کے روز بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں چار گھنٹوں تک جاری رہنے والی میٹنگ میں ایک ورکنگ کروپ قائم کرنے کا معاہدہ ہوا جس کے ارکان کی تعداد 30 تک ہو سکتی ہے۔
اس سال اگست میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کی کارروئیوں کے بعد سے اپنی جانیں بچانے کے لیے 6 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش داخل ہو چکے ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیاں پچھلے مہینے طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت پناہ گزینوں کی اپنے ملک واپسی کا سلسلہ 21 جنوری سے شروع ہونا تھا، لیکن بنگلہ دیش نے وزارت خارجہ کے عہدے داروں نے، جنہوں نے منگل کے اجلاس میں شرکت کی تھی کہنا ہے کہ اس عمل میں چند ہفتوں کی تاخیر ہو سکتی ہے۔
انسانی حقوق کے گروپس نے خبردار کیا ہے کہ اگر روہنگیا کو واپس بھیجا گیا تو انہیں وہاں دوبارہ تشدد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔