رسائی کے لنکس

کشمیری قیادت سے ملاقات معمول رہا ہے: ترجمان دفترِ خارجہ


ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ
ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ ماضی میں بھی یہ معمول رہا ہے کہ بھارت سے بات چیت سے قبل پاکستان کشمیری رہنماؤں سے بات چیت کرتا ہے۔

پاکستان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ سرتاج عزیز کے دورہ بھارت کے دوران نئی دہلی کی حکومت کشمیری رہنماؤں کو، پاکستانی مشیر سے ملاقات کرنے دے گی۔

وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کرنے کے لیے اتوار کو بھارت جائیں گے اور اس موقع پر پاکستان کے دہلی میں ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارت کے زیر انتظام کمشیر کے رہنماؤں کو سرتاج عزیز سے ملاقات کی دعوت دی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت کوئی نئی بات نہیں ہے اور ماضی میں بھی یہ معمول رہا ہے کہ بھارت سے بات چیت سے قبل پاکستان کشمیری رہنماؤں سے بات چیت کرتا ہے۔

"یہ معمول رہا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن مختلف موقعوں اور خاص طور پر (بھارت سے) بات چیت سے قبل کشمیری قیادت کو ہائی کمیشن آنے کی دعوت دیتا رہتا ہے۔"

تاہم کہا جا رہا ہے کہ کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کے لیے دعوت دینے کا معاملہ ایک بار پھر دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

بھارت نے گزشتہ سال اگست میں دہلی میں پاکستان کے ہائی کمشنر کی کشمیری قیادت سے ایسی ہی ملاقات کے بعد سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

گزشتہ ماہ روس کے شہر اوفا میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ہونے والے ملاقات میں دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اسی سلسلے میں پاکستان کے مشیر برائے امورخارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب اجیت ڈول سے ملاقات کے لیے23 اگست کو بھارت جائیں گے۔

پاکستان نے کہا ہے کہ اس ملاقات میں کشمیر سمیت تمام اُمور پر بات چیت کی جائے گی، تاہم مذاکرات کے ایجنڈے سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔

دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ایسے وقت ہونے جا رہی ہے جب حالیہ ہفتوں میں کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر تواتر سے فائرنگ اور گولہ باری کے تبادلے کے باعث دوطرفہ تعلقات کشیدہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG