امریکی عہدے داروں نے کہاہے کہ اوباما انتظامیہ ایران کی ایک عسکریت پسند تنظیم کو، جو سابق عراقی صدر صدام حسین کی اتحادی رہی تھی دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کرنے کےبارے میں سوچ رہی ہے۔
ایک امریکی عدالت نے وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کو یکم اکتوبر تک ایرانی عسکریت پسند تنظیم مجاہدین حق کے مقدر کا فیصلہ کرنے کا وقت دیا ہے۔
یہ تنظیم پیپلز مجاہدین آرگنائزیشن آف ایران یا ’ ایم ای کے‘ کے نام سے بھی موسوم ہے۔
لیکن نامعلوم ذرائع نے منگل کو بتایا کہ وزیر خارجہ کلنٹن پہلے ہی مذکورہ تنظم کا نام دہشت گردی کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ کرچکی ہیں۔
اس فیصلے کے نتیجے میں عسکریت پسند تنظیم کی جانب سے برسوں سے جاری اعلیٰ سطحی کوششیں ختم ہوجائیں لیکن یہ اقدام ایرانی حکومت کو برہم کرسکتا ہے۔
ایران اور عراق میں ان دنوں قائم شیعہ حکومتیں پیپلز مجاہدین کو ایک دہشت گرد تنظیم تصور کرتی ہیں۔
صدام حسین کے دور میں عراق نے ایران کے 1979 کے انقلاب کے بعد ایم ای کے کو پناہ فراہم کی تھی۔
اس گروپ کے یہ الزام بھی لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعض ارکان نے 20 سال قبل شیعوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے صدام حسین کی مدد کی تھی۔
ایک امریکی عدالت نے وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کو یکم اکتوبر تک ایرانی عسکریت پسند تنظیم مجاہدین حق کے مقدر کا فیصلہ کرنے کا وقت دیا ہے۔
یہ تنظیم پیپلز مجاہدین آرگنائزیشن آف ایران یا ’ ایم ای کے‘ کے نام سے بھی موسوم ہے۔
لیکن نامعلوم ذرائع نے منگل کو بتایا کہ وزیر خارجہ کلنٹن پہلے ہی مذکورہ تنظم کا نام دہشت گردی کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ کرچکی ہیں۔
اس فیصلے کے نتیجے میں عسکریت پسند تنظیم کی جانب سے برسوں سے جاری اعلیٰ سطحی کوششیں ختم ہوجائیں لیکن یہ اقدام ایرانی حکومت کو برہم کرسکتا ہے۔
ایران اور عراق میں ان دنوں قائم شیعہ حکومتیں پیپلز مجاہدین کو ایک دہشت گرد تنظیم تصور کرتی ہیں۔
صدام حسین کے دور میں عراق نے ایران کے 1979 کے انقلاب کے بعد ایم ای کے کو پناہ فراہم کی تھی۔
اس گروپ کے یہ الزام بھی لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعض ارکان نے 20 سال قبل شیعوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے صدام حسین کی مدد کی تھی۔