ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے اپنے شوہر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک 'شریف آدمی' ہیں ۔
پیر کی رات امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کے ساتھ ایک انٹرویو میں میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ ان کے شوہر کو " ایکسس ہالی وڈ" کے میزبان بل بش نے 2005 میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو کے دوران خواتین کے متعلق نازیبا گفتگو کرنے پر "اکسایا" تھا۔
انہوں نے اپنے شوہر سے متعلق مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "یہ وہ شخص نہیں ہے جسے وہ جانتی ہیں۔ وہ ایک شریف آدمی ہیں۔ وہ نرم دل ہیں اور میں جانتی ہوں کہ وہ خواتین کا احترام کرتے ہیں۔"
ویڈیو ریکارڈنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ شیخی بگھارتے ہوئے ایک شادی شدہ خاتون کے بارے میں نہایت ناشائستہ گفتگو کرتے ہیں۔ انہوں نے اس پر کھلے عام معذرت کرتے ہوئے اسے" بند کمرے کی گفتگو " قرار دیا تھا۔
میلانیا ٹرمپ نے سی این این کو بتایا کہ ان کے شوہر نے ان سے اس گفتگو کے بارے میں معذرت کی تھی اور انہوں نے ان (ٹرمپ) کی معذرت کو قبول کر لیا تھا۔ میلانیا نے " دائیں بازو کے میڈیا" پر الزام عائد کیا کہ اس (وڈیو) ٹیپ کو ایک مسئلہ بنانے کا مقصد ان کے شوہر کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ان دعوؤں کی حمایت کرتی ہیں کہ نومبر کے صدراتی انتخاب میں ہلری کلنٹن کے حق میں دھاندلی کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ موقف اختیار کیا کہ ان کے بقول میڈیا "متعصب اور بد دیانت" ہے۔
دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو شد و مد کے ساتھ اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ انتخاب میں ان کے خلاف دھاندلی کی جا رہی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے ٹوئیٹر بیان میں کہا کہ "بلاشبہ ایک بڑے پیمانے پر انتخاب کے دن اور اس سے پہلے ووٹوں کا فراڈ ہو رہا ہے۔ ریپبلکن راہنما جو کچھ ہورہا ہے اس سے کیوں انکار کر رہے (یہ) کتنی سادگی ہے۔"
آٹھ نومبر کے صدارتی انتخاب سے پہلے ٹرمپ عوامی جائزوں میں پیچھے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے ووٹروں کے فراڈ اور اپنے دوسروں دعوؤں کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کلنٹن نے آخری مباحثے سے پہلے طاقت کی ادویہ استعمال کی تھیں یا انہوں نے مباحثہ میں کیے جانے والے سوالات پہلے سے حاصل کر لیے تھے۔
ٹرمپ نے پیر کو ایک اور بھی دعویٰ کیا کہ کلنٹن کی مہم کے سربراہ جان پوڈسٹا کی ہیک ہونے والے ای میلز جو مخفی معلومات افشا کرنے والے متنازع تنظیم وکی لیکس جاری کر رہی ہے " یہ ثابت کرتی ہیں کہ کلنٹن کی مہم یہ جانتی ہے" کہ انہوں نے اپنے غیر محفوظ اور ذاتی کمپیوٹر سرور پر " حساس معلومات سے متعلق بے احتیاطی" کی ہے۔ یہ ای میلز اکاونٹ انہوں نے اس وقت استعمال کیا تھا جب وہ 2009 اور 2013 کے درمیان بطور وزیر خارجہ کام کررہی تھیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ "کسی کو بھی اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے" (یہ) دھاندلی (ہے)"
امریکی تحقیق کاروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ قومی سلامتی امور سے متعلق مواد کے بارے میں ہلری کلنٹن نے "نہایت غیر محتاط رویہ" اختیار کیا تاہم انہوں نے کہا کہ یہ فوجداری الزامات کی وجہ نہیں بنتی ہے۔
پیر کو سامنے آنے والے تازہ ترین عوامی جائزوں میں ہلری کلنٹن کو ٹرمپ پر سبقت حاصل ہے۔