رسائی کے لنکس

مرخیل کا دورہ امریکہ، تجارت اور روس کے ساتھ حکمت عملی پر گفتگو متوقع


خیال کیا جاتا ہے کہ چانسلر کی سابق صدر براک اوباما کے ساتھ مضبوط قربت تھی، اُنھوں نے عبوری سفری پابندی لگانے کے معاملے پر ٹرمپ کو غلط قرار دیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ''شک و شبہے کی بنیاد پر کسی خاص طبقے یا مذہب کے افراد کا داخلہ بند کرنے کا کوئی جواز نہیں''

جرمن چانسلر آنگلہ مرخیل اور امریکی صدر منگل کو وائٹ ہائوس ملاقات کریں گے، جس دوران ٹرمپ یہ جاننا چاہیں گے آیا مرخیل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ گفتگو کے بارے میں کیا خیالات رکھتی ہیں۔ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے جمعے کے روز بتایا کہ ٹرمپ اس بات کے منتظر ہیں کہ جرمن چانسلر مرخیل اس معاملے پر کیا رائے رکھتی ہیں، ایسے میں جب وہ روسی صدر سے بات چیت کی تیاری کر رہے ہیں۔

بحر اوقیانوس کے دونوں اطراف کے ناقدین ٹرمپ اور پیوٹن کی کسی ملاقات کے بارے میں شک کا شکار ہیں، خاص طور پر سنہ 2016 کے صدارتی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی روس کی کوشش کے بارے میں سوچ کر۔

لیکن، چار اہل کاروں نے 14 مارچ کی ملاقات کے بارے میں قبل از وقت اخباری نمائندوں کو دی جانے والی بریفنگ کے دوران کہا کہ صدر، جرمن رہنما کے بارے میں ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے، جب کہ وہ روس کے ساتھ تجارت، سائبر وارفیئر اور یوکرین پر روس کےقبضہ کے معاملات پر مضبوط مشترکہ موقف اپنانے کے خواہاں ہیں۔

صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کے دوران، ٹرمپ نےالزام لگایا تھا کہ بڑی تعداد میں مہاجرین کا خیرمقدم کرکے، مرخیل نے ''جرمنی کو تباہ کر دیا ہے''۔

باور کیا جاتا ہے کہ چانسلر کی سابق صدر براک اوباما کے ساتھ مضبوط قربت تھی، اُنھوں نے عبوری سفری پابندی لگانے کے معاملے پر ٹرمپ کو غلط قرار دیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ''شک و شبہے کی بنیاد پر کسی خاص طبقے یا مذہب کے افراد کا داخلہ بند کرنے کا کوئی جواز نہیں''۔

اسٹیفن زابو 'ٹرانس ایٹلانٹک اکیڈمی' کے انتظامی سربراہ اور امریکہ کے لیے جرمن مارشل فنڈ کے فیلو ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مرخیل ایسے وقت وائٹ ہائوس کا دورہ کر رہی ہیں جب اُنھیں یہ خدشہ لاحق ہےکہ ٹرمپ روس کے ساتھ نرمی کا معاملہ نہ برتیں، اور یوکرین کی فتح کے بعد اُن کی حکومت کی جانب سے عائد کردہ تعزیرات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

'وائس آف امریکہ' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اُنھوں نے کہا کہ ''مغربی ملکوں کی یکجہتی کے لیے یہ بات بدترین ہوگی اگر یوکرین میں کسی پیش رفت کے حصول کے بغیر مغرب کے اہم ملک اور امریکہ روس سے کوئی رعایت برتیں۔

XS
SM
MD
LG