میکسیکو میں حکام کو ایسے 370 بچے ملے ہیں جنہیں انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد نے امریکہ لے جانے کے عوض ہزاروں ڈالر لے کر دربدر کردیا تھا۔
نیشنل مائیگریشن انسٹیٹیوٹ نے ایک بیان میں بتایا کہ ان بچوں کو میکسیکو کی 14 ریاستوں سے 17 سے 24 مارچ کے درمیان بازیاب کیا گیا۔
ان میں 163 بچے 18 سال سے کم عمر کے تھے اور وہ اکیلے سفر کر رہے تھے۔
بچوں نے حکام کو بتایا کہ انسانی اسمگلروں نے ان سے تین سے پانچ ہزار ڈالر فی کس وصول کیے لیکن انھیں امریکہ نہیں پہنچایا۔
انسٹیٹیوٹ کے بیان کے مطابق ان بچوں پر مشقت کے آثار نمایاں تھے۔ بہت سوں کے پیروں پر زخم تھے جب کہ متعدد پانی اور غذا کی کمی کی وجہ سے نحیف ہو چکے تھے۔ ان میں سے کچھ بچوں کو یہ بھی علم نہیں تھا کہ وہ کہاں ہیں۔
غیر قانونی طور پر میکسیکو سے امریکہ لے جائے جانے والوں کو وسطی امریکہ سے گزرنا پڑتا ہے جہاں اکثر مختلف حادثات، راہزنی یا جنسی زیادتی کا شکار ہو جاتے ہیں یا پھر جرائم پیشہ عناصر کے ہتھے چڑھ کر مجبور غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔
نیشنل مائیگریشن انسٹیٹیوٹ نے ایک بیان میں بتایا کہ ان بچوں کو میکسیکو کی 14 ریاستوں سے 17 سے 24 مارچ کے درمیان بازیاب کیا گیا۔
ان میں 163 بچے 18 سال سے کم عمر کے تھے اور وہ اکیلے سفر کر رہے تھے۔
بچوں نے حکام کو بتایا کہ انسانی اسمگلروں نے ان سے تین سے پانچ ہزار ڈالر فی کس وصول کیے لیکن انھیں امریکہ نہیں پہنچایا۔
انسٹیٹیوٹ کے بیان کے مطابق ان بچوں پر مشقت کے آثار نمایاں تھے۔ بہت سوں کے پیروں پر زخم تھے جب کہ متعدد پانی اور غذا کی کمی کی وجہ سے نحیف ہو چکے تھے۔ ان میں سے کچھ بچوں کو یہ بھی علم نہیں تھا کہ وہ کہاں ہیں۔
غیر قانونی طور پر میکسیکو سے امریکہ لے جائے جانے والوں کو وسطی امریکہ سے گزرنا پڑتا ہے جہاں اکثر مختلف حادثات، راہزنی یا جنسی زیادتی کا شکار ہو جاتے ہیں یا پھر جرائم پیشہ عناصر کے ہتھے چڑھ کر مجبور غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔