اسرائیل نے جنوبی لبنان میں ہیڈ کوارٹر پر گولہ باری کی: اقوامِ متحدہ امن فورس کا الزام
لبنان مین اقوام متحدہ کی بین الاقوامی امن فورس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے اس کے ہیڈ کوارٹر پر ٹینک سے گولہ باری کی ہے۔
امن فورس کے مطابق یہ حملہ جنوبی لبنان میں اس کے ہیڈکوارٹر پر کیا گیا ہے۔ جس میں ایک دو اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مرکاوا ٹینک سے گولہ باری کی گئی تھی جس سے دو اہل کار زخمی ہوئے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بیروت میں اسرائیلی بمباری، 22 ہلاک، سینئیر حزب اللہ رہنما بچ گئے، سکیورٹی ذرائع
لبنان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ جمعرات کی شب دارالحکومت بیروت کے وسط میں دو مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج کی بمباری سے اب تک 22 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، زخمیوں کی تعداد 117 ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری سے ایک رہائشی عمارت بری طرح متاثر ہوئی ہے جب کہ دوسری منہدم ہو گئی ہے۔
تین لبنانی سکیورٹی ذرائع کا دعوی ہے کہ ایک سینئیر لبنانی رہنما جمعرات کی شب اسرائیلی حملے میں بال بال بچ گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے کا ٹارگٹ حزب اللہ کا ایک سینئیر لیڈر وافق صفا تھے جو حزب اللہ کا لائیزن اور تعاون کے یونٹ کے سربراہ ہیں اور لبنانی سکیورٹی ایجنسی کے ساتھ رابطے کا کام کرتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن یہ بمباری ایسے موقع پر ہوئی ہے جب اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
رائیٹرز کو عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ایک گیس سٹیشن پر حملہ ہوا جس سے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی۔ حزب اللہ کے المینار ٹی وی کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو اہلکار ٹارچوں کی مدد سے ملبے سے زخمیوں کو نکالتے رہے۔
بیروت کا یہ علاقہ اب سے پہلے نشانہ نہیں بنایا گیا تھا ۔ اس سے پہلے اسرائیلی حملے زیادہ تر گنجان آباد جنوبی مضافات پر ہوتے رہے ہیں جو حزب اللہ کی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔
فرانس،اٹلی اور اسپین کے مشترکہ بیان میں لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر حملے کی مذمت
فرانس، اٹلی اور اسپین نے جمعے کے روز اسرائیل کی دفاعی افواج کی جانب سے لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن کو، جسے UNIFIL کے نام سے جانا جاتا ہے، ٹارگٹ بنانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے حملے "ناقابل جواز ہیں اور انہیں فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔"
ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم الناقورہ نامی ْقصبے میں کئی امن فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد ہم اپنے غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ یہ حملے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701، اور انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔"
بیان میں "فوری جنگ بندی" کے مطالبہ کے ساتھ یہ یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ تمام امن فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور اس انتہائی چیلنجنگ صورتحال میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے فوجیوں اور اہلکاروں کے مسلسل اور ناگزیر عزم کے لیے ستائش کا اعادہ کیاگیا ہے۔
اس سے قبل لبنان میں موجود اقوامِ متحدہ کے امن مشن (یو این آئی ایف آئی ایل) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی بعض تنصیبات اسرائیلی فوج کے حملوں کی زد میں آئی ہیں
ایران اپنے اقتدار اعلیٰ پر کسی حملے کے خلاف دفاع کے لئے تیار ہےِ، ایرانی سفیر
ایران نے کہا ہےکہ وہ اس صورت میں " اپنے اقتدار اعلی کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے" اگر اس کا کٹر دشمن اسرائیل اس پر حملہ کرتا ہے۔جیسا کہ اس نے تقریباً 200 میزائلوں کے ایرانی حملے کے جواب میں ایسا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اسلامی جمہوریہ نے اپنے دو قریبی اتحادیوں، حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے ساتھ ایک ایرانی جنرل کی ہلاکت کے خلاف جوابی کارروائی میں یکم اکتوبر کو اسرائیل پر میزائل داغے تھے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اس ہفتے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ان کے ملک کا ردعمل "مہلک، درست نشانے پر اور حیران کن" ہوگا۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے، امیر سعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ "اپنے اہم مفادات اور سلامتی کو ہدف بنانے والی کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے۔"
انہوں نے کہا کہ ایران "جنگ یا کشیدگی" کا خواہاں نہیں ہے لیکن وہ "اپنے دفاع کے جائز حق کو بین الاقوامی قانون کے مطابق بھر پور طریقے سے استعمال کرے گا اور سلامتی کونسل کو اپنے جائز ردعمل سے آگاہ کرے گا۔"