رسائی کے لنکس

جب ہماری سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہی نہیں تو دفتر کیسا!


محمد یعقوب شیخ (فائل)
محمد یعقوب شیخ (فائل)

لاہور میں نیا قائم کیا گیا ایک سیاسی دفتر اِن دنوں میڈیا کے حلقوں میں زیر بحث ہے۔ اخباری خبروں کے مطابق، یہ دفتر موہنی روڈ پر کھلا ہے اور اسے جماعت الدعوہ کی سیاسی ونگ ’ملی مسلم لیگ‘ کا دفتر کہا جا رہا ہے۔

خبر میں کتنی صداقت ہے، اس سلسلے میں ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے نے ’ملی مسلم لیگ‘ کے مرکزی ترجمان طابش قیوم سے رابطہ کیا۔ معلوم ہوا کہ نیا کھلنے والا دفتر ’ملی مسلم لیگ‘ کا نہیں ہے۔

طابش قیوم نے بتایا کہ موہنی روڈ پر قائم ہونے والا یہ دفتر محمد یعقوب شیخ کا ہے جنہوں نے رواں سال قومی اسمبلی کے حلقہ 120 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا، اور ’ملی مسلم لیگ‘ نے ان کی حمایت کی تھی۔

موہنی روڈ کا علاقہ قومی اسمبلی کے حلقہ 120 میں آتا ہے، جہاں سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز پارلیمان کی رکن ہیں جو اپنی بیماری کے باعث علاج کی غرض سے ملک سے باہر ہیں اور تاحال حلف نہیں اٹھا سکیں۔

اسی حلقے کی صوبائی نشست پر بلال یاسین پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں۔ وہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کے کزن بھی ہیں۔

بلال یاسین نے نئے کھلنے والے دفتر کے بارے میں ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں حصہ لینا ہر کسی کا حق ہے اور ان کی جماعت مسلم لیگ نواز کا جمہوریت پر پورا یقین ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ قانون کے مطابق کوئی بھی کالعدم تنظیم اپنا دفتر نہیں کھول سکتی۔

بقول اُن کے، ’’اس حلقے کے لوگ نواز شریف سے پیار کرتے ہیں؛ یہی وجہ ہے کہ حلقے کی اکثریت نواز شریف ہی کو ووٹ دیتی ہے۔‘‘

حافظ سعید نے اپنی یہ سیاسی سرگرمی لاہور ہائی کورٹ کے نظر ثانی بورڈ کی جانب سے نظر بندی ختم ہونے کے بعد کی ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور تین سے نواز شریف کو ہمیشہ انتخابات میں کامیابی ملی ہے۔ حتٰی کہ اسی حلقے سے ہمیشہ مسلم لیگ نواز کے حمایت یافتہ امیدوار ہی کامیاب رہے ہیں۔

یعقوب شیخ نے رواں سال ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا تھا؛ اور الیکشن کمیشن کے مطابق، انہوں نے پانچ ہزار آٹھ سو بائیس ووٹ حاصل کیے تھے۔

’ملی مسلم لیگ‘ تا حال ’الیکشن کمیشن آف پاکستان‘ کے پاس رجسٹر نہیں ہو سکی، کیونکہ وفاقی وزارت داخلہ نے اس پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں جس پر ’ملی مسلم لیگ‘ نے عدالت سے بھی رجوع کیا ہوا ہے۔

لاہور کے سیاسی حلقے نئے کھلنے والے دفتر کو آئندہ سال ہونے والے عام انتخاب کے تیاری کا حصہ سمجھ رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG