بھارت کی ریاست دہلی میں رواں ہفتے ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر 'عام آدمی پارٹی' کو سبقت ملنے کا امکان ہے۔
سات فروری کو ہونے والے 70 رکنی ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل منظرِ عام پر آنے والے رائے عامہ کے تین حالیہ جائزوں میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ بدعنوانی کے خلاف تحریک کی صورت میں شروع ہونے والی 'عام آدمی پارٹی' 36 سے 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔
جائزوں کے مطابق پارٹی کی مقبولیت کی بڑی وجہ اس کے سربراہ اروند کیجریوال ہیں جو دہلی کے رائے دہندگان کی اکثریت کے پسندیدہ رہنما ہیں۔
جائزوں میں پیش گوئی کی ہے کہ حکمران جماعت 'بھارتیہ جنتا پارٹی' کو ریاست میں 27 سے 32 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
مختلف نشریاتی اداروں کی جانب سے کرائے جانے والی جائزوں میں سابق حکمران جماعت کانگریس کو دو سے سات نشستیں ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے جو اگر درست ہوئی تو گزشتہ ایک صدی سے بھارت کے سیاسی افق پر موجود اس جماعت کی ریاست میں یہ سب سے بدترین کارکردگی ہوگی۔
گزشتہ سال وزیرِاعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی کی جماعت تمام ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی آئی ہے اور یہ پہلا موقع ہوگا کہ اسے کسی ریاست میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 'بی جے پی' مہاراشٹر، ہریانہ اور جھاڑکھنڈ کے مقامی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے تینوں ریاستوں میں اپنی حکومت بناچکی ہے۔
دہلی کے ریاستی انتخابات میں اپنی متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے 'بی جے پی' نے اپنے کئی قومی اور مقامی سطح کے رہنماؤں کو دہلی میں بھرپور انتخابی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔
پارٹی نے وفاقی بجٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہونے کے باوجود مرکزی وزیرِ خزانہ ارون جیٹلے کو دہلی کی انتخابی مہم کا نگران مقرر کیا ہے۔
اخبارات کے مطابق ریاستی انتخابات میں 'بی جے پی' کو درپیش مشکلات کا بڑا سبب پارٹی کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں میں موجود تقسیم اور اختلافات ہیں۔
'بی جے پی' کے کئی مقامی کارکن اور رہنما مرکزی قیادت کی جانب سے بھارت کی پولیس سروس کی پہلی خاتون افسر کرن بیدی کو ریاست کا وزیرِاعلیٰ نامزد کرنے پر برہم ہیں جو صرف تین ہفتے قبل ہی پارٹی کی رکن بنی ہیں۔
دہلی سے 'وائس آف امریکہ' کی اردو سروس کے نمائندے سہیل انجم کے مطابق ریاستی انتخاب سے قبل 'عام آدمی پارٹی' اور 'بی جے پی' کے رہنماؤں کے درمیان الزامات کے تبادلے اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔
'بی جے پی' کی جانب سے 'عام آدمی پارٹی' کے خلاف دارالحکومت کے اخبارات میں اشتہاری مہم بھی زور و شور سے جاری ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق ریاستی اسمبلی کے لیے پولنگ سات فروری کو ہوگی جب کہ نتائج کا اعلان 10 فروری کو کیا جائے گا۔