مغربی افریقہ کے ملک سیرالیون میں مٹی کا تودہ گرنے سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ پیر کو دارالحکومت فری ٹاؤن کے ایک نواحی علاقے میں پیش آیا جہاں بارش کے باعث مٹی کا ایک بڑا تودا گرنے سے کئی گھر صفحۂ ہستی سے مٹ گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ جیسے جیسے امدادی ادارے اور فوج کے اہل کار مٹی کے تودے کھود کو لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں مزید نعشیں مل رہی ہیں۔
امدادی ادارے ریڈ کراس کے مطابق اب تک ملبے سے 205 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ پولیس اور فوج کے اہلکار تاحال علاقے میں امدادی کارروائیوں اور لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حادثہ پیر کی شب ماؤنٹ شوگر لواف نامی پہاڑی کے دامن میں آباد ریجنٹ قصبے میں اس وقت پیش آیا جب قصبے کی بیشتر آبادی سورہی تھی۔
مکینوں کے مطابق شدید بارش کے باعث ماؤنٹ شوگر لواف سے مٹی کا تودا اپنی جگہ سے پھسل کر نیچے آبادی پر آگرا جس سے کئی دو منزلہ مکانوں سمیت درجنوں گھر مٹی تلے دب گئے۔
ریڈ کراس کے ترجمان ابو بکر تراوالی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ملبے میں اب بھی کئی افراد دبے ہوسکتے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
سیرالیون کے نائب صدر وکٹر فوہ نے منگل کو متاثرہ علاقے کا دورہ کیا جہاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ ملبے تلے اب بھی سیکڑوں افراد دبے ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں کئی غیرقانوی عمارتیں تعمیر کرلی گئی ہیں جن کے مکینوں کی درست تعداد حکام کے علم میں نہیں۔
مغربی افریقی ملکوں میں بارشوں کے موسم میں مٹی کے تودے گرنا اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات معمول ہیں جہاں جنگلات کے کٹاؤ اور مناسب منصوبہ بندی کے بغیر آبادی کے بے ہنگم پھیلاؤ نے ان واقعات کی ہلاکت خیزی میں اضافہ کردیا ہے۔