رسائی کے لنکس

شادی کا پسندیدہ دن


اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ میں 2015 میں 40 ہزاروں جوڑوں میں سے 95 فی صد نے اپنی شادی کے لیے جمعہ، ہفتہ یا اتوار کے دن کا انتخاب کیا۔

یہ بات آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہوگی کہ ہفتے کے دن کو امریکہ میں شادی کے لیے سب سے بہتر سمجھا جاتا ہے اور دو تہائی سے زیادہ شادیاں ہفتے کے دن ہوتی ہیں۔

شادیوں سے متعلق ایک ویب سائٹ’ دی ناٹ‘میں موجود معلومات کے مطابق 2015 میں 40 ہزاروں جوڑوں میں سے، جنہوں نے اپنے عزیزوں اور دوستوں کو شادی کی اطلاع دینے کے لیے یہ ویب سائٹ استعمال کی تھی، 70 فی صد نے اپنی شادی کے لیے ہفتے کا دن چنا تھا۔

یہ ویب سائٹ شادی کرنے والے جوڑوں کو شادی کے خوبصورت ای کارڈوں سمیت، تحائف اور شادی سے منسلک انتظامات کے بارے میں راہنمائی کی سہولتیں مفت فراہم کرتی ہے۔

شادی کے دن کا انتخاب ایک جوڑے کے لیے اہم ترین فیصلہ ہوتا ہے جس کی خوشگوار یادیں عمر بھر ان کے ساتھ رہتی ہیں۔ لیکن اس دن کا انتخاب کوئی اتنا آسان کام نہیں ہے، جتنا بظاہر دکھائی دیتا ہے۔ اس فیصلے پر بہت سے دوسرے عوامل بھی اثر انداز ہوتے ہیں، جن میں شادی کے مقام کا انتخاب، اور مقررہ تاریخ اور وقت پر اس کی دستیابی، دلہن کے بناؤسنگھار کے ماہر کا انتخاب اور اس کی دستیابی اور مہمانوں کے لیے سہولت، خاص طور جو دوسرے شہروں سے آ رہے ہوں۔ ان سب چیزوں کو اپنی پسند کے کسی ایک دن پر ممکن بنانا آسان نہیں ہوتا۔

اکثر أوقات شادی کرنے والوں کو اکثر صورتوں میں ایڈوانس بکنگ کرانے کے بعد کئی مہینوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اکثر جوڑے اپنی نئی زندگی کے آغاز کے لیے ہفتے کے دن کو ہی ترجيح دیتے ہیں۔

شادی کرنے والوں کا دوسرا انتخاب عموماً اتوار یا جمعہ ہوتا ہے۔ لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ان دنوں کے علاوہ شادی ہفتے کے کسی اور دن رکھی جائے۔

دی ناٹ پر دستیاب معلومات سے پتا چلتا ہے کہ 2015 میں 40 ہزاروں جوڑوں میں سے 95 فی صد نے اپنی شادی کے لیے جمعہ، ہفتہ یا اتوار کے دن کا انتخاب کیا۔

اتوار کو ہونے والی تقریباً ایک چوتھائی شادیاں ایسے موقع پر ہوئیں جب اگلے روز یعنی پیر کو سرکاری چھٹی تھی۔ لیکن جمعے کی شادی ممکن ہے جوڑے کے لیے بہتر ہو، لیکن مہمانوں کو وہ اس لیے نا گوار گذرتی ہےکیونکہ انہیں اپنے کام سے چھٹی لینی پڑتی ہے۔

شادی کرنے والوں کے سامنے دن کے چناؤ کے ساتھ دوسرا اہم فیصلہ یہ ہوتا ہے کہ یہ تقریب سال کے کون سے مہینے اور مہینے کے کس ہفتے میں ہو۔ اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ میں 80 فی صد شادیاں مئی اور اکتوبر کے دوران ہوتی ہیں۔ غالباً اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس دوران ملک کے اکثر حصوں میں موسم بہتر اور دن بڑے ہوتے ہیں۔

ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ مئی اور اکتوبر کے دوران دو تہائی شادیاں ہفتے کے روز ہوئیں اور ان میں نصف شادیاں ان مہینوں میں ہوئیں جو نسبتاً گرم مہینے ہوتے ہیں ۔

امریکہ میں کئی سرکاری چھٹیاں پیر کے روز ہوتی ہیں، جس سے لوگوں کو ہفتہ اور اتوار ملا کر تین چھٹیاں ایک ساتھ مل جاتی ہیں۔ چنانچہ لانگ ویک اینڈ کے موقع پر ہفتے کے روز شادی کرنا سب سے پسندیدہ ہے۔ شادی کے لیے سب سے مقبول لانگ ویک اینڈ كولمبس ڈے اور لیبر ڈے ہے۔ 2015 میں امریکہ میں ہونے والی کل شادیوں میں سے 4 فی صد شادیاں ہفتے کے روز انہی دو لانگ ویک اینڈز پر ہوئیں۔ اور 2015 میں شادی کے لیے سب سے مقبول دن كولمبس ڈے کے لانگ ویک اینڈ کا ہفتہ یعنی 10 اکتوبر تھا۔ ویب سائٹ ’ دی ناٹ ‘پر درج معلومات کے مطابق سال بھر کی مجموعی شادیوں کی تین فی صد سے زیادہ شادیاں اس دن ہوئیں۔

امریکہ ہزاروں میلوں پر پھیلا ہوا ایک وسیع ملک ہے۔ یہ اتنا بڑا ملک ہے کہ اس کے مشرقی اور مغربی حصوں کے درمیان وقت کا فرق تین گھنٹے ہے ۔ لیکن یہاں صرف وقت اور موسم کا ہی فرق نہیں ہے بلکہ ثقافت اور رنگ و نسل کا بھی فرق ہے۔ امریکہ میں دنیا کے تقریباً تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والی قومیں اپنے تمام تر تہذیبی رنگوں کے ساتھ آباد ہیں اور اس کی جھلک یہاں ہونے والی شادیوں میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

ملک کے جنوبی حصے میں شادی کے لیے ہفتے کے کسی خاص دن کا خیال کم ہی رکھا جاتا ہے اور جمعے، ہفتے اور اتوار کی بجائے ہفتے کے دوسرے دنوں میں سب سے زیادہ شادیاں یہاں ہوتی ہیں۔ جنوب میں شادی کے پسندیدہ مہینے اپریل، مئی اور جون ہیں ۔ کیونکہ جنوبی حصوں میں جولائی اور اگست کے دوران شديد گرمی پڑتی ہے اور اس موسم میں لوگ شادی کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔

ملک کے باقی حصوں میں زیادہ تر شادیاں ستمبر اور اکتوبر میں کی جاتی ہیں۔ اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کے شمالی علاقوں میں 56 فی صد شادیاں اگست، ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں ہوتی ہیں کیونکہ اس دوران ان علاقوں میں موسم عموماً خوشگوار ہوتا ہے۔

امریکہ میں مختلف عقائد اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے جوڑوں کی شادیاں بالعوم ان کے اپنے ر سم و رواج کے مطابق ہوتی ہیں، لیکن ان میں امریکی انداز اور طور طریقوں کی جھلک نمایاں طور پر محسوس کی جا سکتی ہے۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG