دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے لوٹنے والے تین کوہ پیما ہلاک اور دو لاپتہ ہوگئے ہیں۔
نیپال میں حکام نے بتایا ہے کہ موافق موسم میں لگ بھگ 150 افراد روزانہ چوٹی سر کرنے کی مہم پر جاتے ہیں اور بعض اوقات ان کا اتنا رش ہوتا ہے کہ انھیں کافی دیر مختلف کیمپس پر انتظار کرنا پڑتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ تینوں کوہ پیما بظاہر تھکاوٹ اور زیادہ دیر بلندی پر رہنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
مرنے والوں میں جرمنی، جنوبی کوریا اور نیپالی نژاد کینیڈین خاتون شامل ہیں اور یہ رواں سال کی مہمات کے دوران ہلاکتوں کا پہلا واقعہ ہے۔
8850 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے مئی کا مہینہ سازگار تصور کیا جاتا ہے۔
دس مئی 1996 کو اس بلند ترین چوٹی پر آٹھ کوہ پیما ہلاک ہوگئے تھے جو کہ ماؤنٹ ایورسٹ پر ایک ہی وقت میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔