پاکستان کے ایوان بالا نے ایک قرارداد کی منظوری دی ہے جو سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی پر ان کی گرفتاری اور آئین کی شق نمبر چھ کے تحت ملک کا آئین معطل کرنے پر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی متقاضی ہے۔ یہ قرارداد حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے پیش کی جو ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متفقہ طور پر منظور کر لی گئ۔ جب کہ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما سینیٹر طاہر مشہدی نے بتایا ہے کہ ان کی جماعت نے اس قرارداد کی توثیق کی ہے اور نہ اس پر دستخط کیے ہیں۔ ان کے مطابق یہ قرارداد اجلاس کے آخری لمحات میں پیش کی گئی اور ان کی جماعت جمہوری طریقہ کار کے مطابق پارٹی کے اندر اس پر گفت و شنید اور پارٹی کے قائد الطاف حسین کی راہنمائی میں فیصلہ کرے گی کہ اس کی مخالفت کرنی ہے یا حمایت۔ سینیٹر مشہدی کے مطابق جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ ملک کے عوام کی خواہشات اور جمہوری تقاضوں کے مطابق ہوگا۔
ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا صدر مشرف کی حکومت میں ایم کیو ایم شامل رہی ہے تو کیا اس قراداد کے حوالے سے پارٹی کا فیصلہ سیاسی اخلاقیات کے تابع ہو گا یا پیپلز پارٹی کی معیت اور آئنینی ذمہ داریوں کے تقاضے غالب آئیں گے؟ اس پر سینیٹر مشہدی نے کہا کہ ان کی جماعت عملیت پسند ہے اور آئینی تقاضوں، سیاسی اخلاقیات اور ملکی مفاد تمام باتوں کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے گی۔