صوبہ سندھ کی بااثر جماعت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ اقتدار میں شریک متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین نے ملالہ پر حملے کو ’نظریہ پاکستان ‘ پر حملہ قرار دیتے ہوئے فوج کو طالبان کے خلاف کارروائی کرنے کا کہاہے۔ ساتھ ہی، اُنہوں نے یہ بھی یقین دلایا ہے کہ طالبان کے خلاف فوجی کارروائی میں ایم کیو ایم اس کا ساتھ دے گی۔
کراچی میں اتوار کی شام جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ملالہ پر حملے پر بعض سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سیاسی و مذہبی جماعتیں مختلف معاملات پر ٹرین اور لانگ مارچ کرتی ہیں تو بم دھماکے کرنے والوں کے خلاف لانگ مارچ کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل پر پھول نچھاور کرنیوالوں کے خلاف چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لیں۔ ان کاکہنا تھا کہ متحدہ نےعافیہ صدیقی کےحق اور ڈرون حملوں کے خلاف جلوس نکالے۔ ان کے بقول، جو پڑھنے کی مخالفت کرے وہ طالبان ہو سکتا ہے، مسلمان نہیں۔
الطاف حسین نے مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان اورکورکمانڈرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی بیٹیوں پر طالبان کے حملے کے خلاف پوری قوم متحدہے۔ اُن کے الفاظ میں، مسلح افواج آگے بڑھے اورطالبان دہشت گردوں کو نیست ونابود کردے، پاکستان کے 18 کروڑ عوام ان کے پیچھے ہوں گے۔
انہوں نے عوام کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے فیصلے کی گھڑی آپہنچی ہے۔ اُن کے بقول، پوری قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں طالبان کا پاکستان چاہیے یا قائداعظم کا پاکستان چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو علم انسانیت اور پاکستانیت پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف میدان عمل میں آناہوگا اور جدوجہد کرنا ہوگی۔
الطاف حسین نے اپنے خطاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نوازشریف، مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی اوردیگر سیاستدانوں سے باہمی اختلافات فراموش کرتے ہوئے ملک کو بچانے کے لئے متحد ہوجانے پر زور دیا۔
الطاف حسین کا خطاب جناح گراوٴنڈ کراچی سمیت سندھ بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخوا، قبائلی علاقوں، آزادکشمیراور گلگت بلتستان سمیت 38مقامات پر بیک وقت سنا گیا۔ اس موقع پر جناح گراوٴنڈ میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ ڈرون حملوں کے خلاف ہیں اور آئندہ بھی ان کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
ایم کیوایم کے رہنما نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی علم کا اجالا ہے جس پر حملہ کرنیوالے دہشت گرد انسان نہیں درندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن 50 علماء نے ملالہ پر حملے کے خلاف فتوے دیئے وہ انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ ملالہ اور ان کی ساتھیوں پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اُن کے بقول، ملالہ قوم کی بیٹی ہے۔
ان کے الفاظ میں، ملالہ یوسف زئی نے تعلیم کے فروغ کیلئے آواز بلند کی، طالبان کے زیر اثر علاقوں میں تعلیم کیلئے آواز بلند کرنا بہادری ہے، معصوم بچیوں پر طالبان کا حملہ شرمناک ہے، ملالہ پر حملہ تعلیم پر حملہ ہے۔
کراچی میں اتوار کی شام جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ملالہ پر حملے پر بعض سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سیاسی و مذہبی جماعتیں مختلف معاملات پر ٹرین اور لانگ مارچ کرتی ہیں تو بم دھماکے کرنے والوں کے خلاف لانگ مارچ کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل پر پھول نچھاور کرنیوالوں کے خلاف چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لیں۔ ان کاکہنا تھا کہ متحدہ نےعافیہ صدیقی کےحق اور ڈرون حملوں کے خلاف جلوس نکالے۔ ان کے بقول، جو پڑھنے کی مخالفت کرے وہ طالبان ہو سکتا ہے، مسلمان نہیں۔
الطاف حسین نے مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان اورکورکمانڈرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی بیٹیوں پر طالبان کے حملے کے خلاف پوری قوم متحدہے۔ اُن کے الفاظ میں، مسلح افواج آگے بڑھے اورطالبان دہشت گردوں کو نیست ونابود کردے، پاکستان کے 18 کروڑ عوام ان کے پیچھے ہوں گے۔
انہوں نے عوام کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے فیصلے کی گھڑی آپہنچی ہے۔ اُن کے بقول، پوری قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں طالبان کا پاکستان چاہیے یا قائداعظم کا پاکستان چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو علم انسانیت اور پاکستانیت پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف میدان عمل میں آناہوگا اور جدوجہد کرنا ہوگی۔
الطاف حسین نے اپنے خطاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نوازشریف، مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی اوردیگر سیاستدانوں سے باہمی اختلافات فراموش کرتے ہوئے ملک کو بچانے کے لئے متحد ہوجانے پر زور دیا۔
الطاف حسین کا خطاب جناح گراوٴنڈ کراچی سمیت سندھ بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخوا، قبائلی علاقوں، آزادکشمیراور گلگت بلتستان سمیت 38مقامات پر بیک وقت سنا گیا۔ اس موقع پر جناح گراوٴنڈ میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ ڈرون حملوں کے خلاف ہیں اور آئندہ بھی ان کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
ایم کیوایم کے رہنما نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی علم کا اجالا ہے جس پر حملہ کرنیوالے دہشت گرد انسان نہیں درندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن 50 علماء نے ملالہ پر حملے کے خلاف فتوے دیئے وہ انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ ملالہ اور ان کی ساتھیوں پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اُن کے بقول، ملالہ قوم کی بیٹی ہے۔
ان کے الفاظ میں، ملالہ یوسف زئی نے تعلیم کے فروغ کیلئے آواز بلند کی، طالبان کے زیر اثر علاقوں میں تعلیم کیلئے آواز بلند کرنا بہادری ہے، معصوم بچیوں پر طالبان کا حملہ شرمناک ہے، ملالہ پر حملہ تعلیم پر حملہ ہے۔