رسائی کے لنکس

مشرف کا سیاست میں آنا: مختلف آراء


مشرف کا سیاست میں آنا: مختلف آراء
مشرف کا سیاست میں آنا: مختلف آراء

پاکستان آرمی نے کہہ دیا ہے کہ وہ جنرل (ر) مشرف کو سکیورٹی مہیا نہیں کرسکتی: لارڈ نذیراحمد

سابق صدرپرویز مشرف کی طرف سےآل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) تشکیل دینے کےاعلان اور سیاست میں داخل ہونےپر ابھی تک ملک اور دنیا بھر سےمختلف آراء اور ردِعمل سامنے آرہا ہے۔

منگل کو ‘وائس آف امریکہ’ سے گفتگو میں لارڈ نذیراحمد نےکہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنے دور میں، اُن کے بقول، عدالت کے خلاف غیر قانونی طریقے سے اقدام اٹھایا، پاکستان میں آئین معطل کیا، اور اپنی کتاب میں تسلیم کیا ہے کہ سینکڑوں لوگوں کو گوانتانامو بھجوا کر ڈالر بنائے۔

لارڈ نذیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان آرمی نے کہہ دیا ہے کہ وہ جنرل (ر) مشرف کو سکیورٹی مہیا نہیں کرسکتی۔


اُدھر، امریکہ میں پارٹی کے مرکزی رُکن ڈاکٹر نسیم اشرف نے پارٹی سربراہ اور سابق صدر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جو بات معلوم کرنے والی ہے وہ یہ کہ آخر مشرف صاحب کو ایک نئی سیاسی پارٹی بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ ‘بات یہ ہے کہ پاکستانی عوام بے چینی سے ساٹھ پینسٹھ سال سے دیکھ رہے ہیں کہ ہمارا سیاسی نظام بدقسمتی سے اُن کو ناکام کرتا آرہا ہے، اُن کی ضروریات پوری نہیں ہو پارہی ہیں، اُن کے مسائل حل طلب ہیں، اور موروثی سیاست نے جڑیں پکڑ لی ہیں۔’

ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا کہ سابق صدر کا آٹھ سالہ ٹریک ریکارڈ سامنے ہے، جِس دوران، اُن کے بقول، پاکستان میں سب سے زیادہ معاشی ترقی ہوئی، خواتین کو حقوق ملے، اِس بنیاد پر اُنھوں نے ایک ساجسی پارٹی تشکیل دی اور اپنے آپ کو ایک سویلین کے طور پر عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG