واشنگٹن —
جن لوگوں کو خلائی دنیا اور اس سے متعلق خبروں پر نظر رکھنے کا شغف ہے انہیں خلاء سے متعلق آج کی خبر یقیناً منفرد لگے گی۔
اطلاعات کے مطابق آج کے روز مریخ، سورج اور کرہ ِ ارض سب ایک قطار میں اکٹھے ہوں گے۔ گویا یہ تینوں سیارے ’صف بندی‘ کریں گے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق یہ منفرد واقعہ جسے ’اپوزیشن آف مارز‘ کہا جاتا ہے، ہر 26 ماہ بعد پیش آتا ہے۔
اگر آپ کسی وجہ سے آج آسمان پر یہ منظر نہ دیکھ سکیں تو فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ ایونٹ اگلے ہفتے تک جاری رہے گا جب تک کہ مریخ اور زمین کا درمیانی فاصلہ نو کروڑ 20 لاکھ میل تک نہیں ہو جاتا۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں زمین اور مریخ کا درمیانی فاصلہ ہر ایک منٹ میں 300 کلومیٹر کم ہوتا رہا ہے۔
ناسا کے مطابق 2003ء میں مریخ اور زمین گذشتہ پچاس ہزار سال میں سب سے زیادہ قریبی فاصلے پر آئے تھے۔
ماہرین کے مطابق ان سیاروں کی صف بندی اور درمیانی مدت کا کم ترین فاصلہ اس لیے ایک ہی تاریخ پر پیش نہیں آتا کیونکہ زمین اور مریخ دونوں سیارے مکمل طور پر گول نہیں ہیں بلکہ قدرے بیضوی ہیں۔
ناسا کا کہنا ہے کہ یہ منظر شہروں میں بسنے والے لوگ بھی آرام سے آسمان پر دیکھ سکیں گے کیونکہ مریخ اور سورج آسمان پر مختلف سمت میں ہوں گے۔
اس ایونٹ کے دوران مریخ مشرق کی جانب سورج ڈوبنے کے بعد ابھرے گا اور تقریباً آدھی رات تک دیکھا جا سکے گا۔ مریخ کا نارنگی رنگ بھی بآسانی دیکھا جا سکے گا۔
اس حوالے سے مزید تفصیلات نیچے دئیے گئے وڈیو لنک میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق آج کے روز مریخ، سورج اور کرہ ِ ارض سب ایک قطار میں اکٹھے ہوں گے۔ گویا یہ تینوں سیارے ’صف بندی‘ کریں گے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق یہ منفرد واقعہ جسے ’اپوزیشن آف مارز‘ کہا جاتا ہے، ہر 26 ماہ بعد پیش آتا ہے۔
اگر آپ کسی وجہ سے آج آسمان پر یہ منظر نہ دیکھ سکیں تو فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ ایونٹ اگلے ہفتے تک جاری رہے گا جب تک کہ مریخ اور زمین کا درمیانی فاصلہ نو کروڑ 20 لاکھ میل تک نہیں ہو جاتا۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں زمین اور مریخ کا درمیانی فاصلہ ہر ایک منٹ میں 300 کلومیٹر کم ہوتا رہا ہے۔
ناسا کے مطابق 2003ء میں مریخ اور زمین گذشتہ پچاس ہزار سال میں سب سے زیادہ قریبی فاصلے پر آئے تھے۔
ماہرین کے مطابق ان سیاروں کی صف بندی اور درمیانی مدت کا کم ترین فاصلہ اس لیے ایک ہی تاریخ پر پیش نہیں آتا کیونکہ زمین اور مریخ دونوں سیارے مکمل طور پر گول نہیں ہیں بلکہ قدرے بیضوی ہیں۔
ناسا کا کہنا ہے کہ یہ منظر شہروں میں بسنے والے لوگ بھی آرام سے آسمان پر دیکھ سکیں گے کیونکہ مریخ اور سورج آسمان پر مختلف سمت میں ہوں گے۔
اس ایونٹ کے دوران مریخ مشرق کی جانب سورج ڈوبنے کے بعد ابھرے گا اور تقریباً آدھی رات تک دیکھا جا سکے گا۔ مریخ کا نارنگی رنگ بھی بآسانی دیکھا جا سکے گا۔
اس حوالے سے مزید تفصیلات نیچے دئیے گئے وڈیو لنک میں دیکھی جا سکتی ہیں۔