رسائی کے لنکس

ناسا کے روبوٹ کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ


Seorang tentara Ukraina memeriksa bagian dari pendorong rudal balistik Rusia yang terjatuh di sebuah lapangan di Bohodarove, Ukraina timur, di tengah invasi Rusia ke Ukraina. (Foto: AFP)
Seorang tentara Ukraina memeriksa bagian dari pendorong rudal balistik Rusia yang terjatuh di sebuah lapangan di Bohodarove, Ukraina timur, di tengah invasi Rusia ke Ukraina. (Foto: AFP)

'ناسا' کا کہنا ہے کہ سطح پر اترنے کے چند منٹ بعد ہی روبوٹ سے مریخ کی سطح کی تصاویر موصول ہوئیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ لینڈنگ کے دوران روبوٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

امریکہ کے خلائی تحقیق کے ادارے 'ناسا' نے اعلان کیا ہے کہ مریخ کی تہہ کی تحقیق کے لیے بھیجا جانے والا اس کا روبوٹ 'اِن سائٹ' کامیابی سے سرخ سیارے پر اتر گیا ہے۔

روبوٹ چھ ماہ قبل زمین سے روانہ کیا گیا تھا جو 4.8 کروڑ کلومیٹر سے زائد کا فاصلہ طے کرنے کےبعد پیر کو کامیابی سے مریخ کی سطح پر لینڈ کرگیا۔

'ناسا' حکام کے مطابق روبوٹ کی مریخ کی سطح پر لینڈنگ خاصی مشکل تھی لیکن یہ مرحلہ کامیابی سے طے پاگیا ہے۔

'ناسا' کا کہنا ہے کہ سطح پر اترنے کے چند منٹ بعد ہی روبوٹ سے مریخ کی سطح کی تصاویر موصول ہوئیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ لینڈنگ کے دوران روبوٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

'ان سائٹ' کے مریخ کے مدار میں داخلے سے لینڈنگ تک کا دورانیہ ساڑھے چھ منٹ پر محیط تھا جس کے دوران روبوٹ اپنی اسپیڈ 12000 میل فی گھنٹہ سے کم کرکے آٹھ میل فی گھنٹہ تک لے آیا تھا۔

ماہرین کے مطابق کامیاب لینڈنگ کے چند گھنٹے بعد 'اِن سائٹ' کا سولر سسٹم ایکٹو ہوگیا جو سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرے گا جسے روبوٹ اپنی سرگرمیوں کے لیے بطور ایندھن استعمال کرسکے گا۔

ناسا کے اہلکار 'اِن سائٹ' سے سگنل موصول ہونے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
ناسا کے اہلکار 'اِن سائٹ' سے سگنل موصول ہونے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

'ناسا' حکام کا کہنا ہے کہ 'اِن سائٹ' خلائی گاڑی نہیں، اس لیے وہ جہاں اترا ہے وہیں موجود رہے گا اور مریخ کی سطح کے نیچے موجود پرتوں کا درجۂ حرارت، ان کی حرکت اور اس سے متعلق دیگر معلومات زمین کو بھیجے گا۔

یہ جیالوجسٹ روبوٹ مریخ کی سطحِ مرتفع کے نزدیک اپنے ہتھوڑے اور چھینی سے کم سے کم 16 فٹ کی گہرائی تک کھدائی کرکے یہ معلوم کرنے کی کوشش کرے گا آیا مریخ میں بھی زمین کی طرح زلزلے آتے ہیں یا نہیں۔

اس سے قبل مریخ پر اترنے والے تمام خلائی مشنز کا مقصد مریخ کی سطح اور اس کے ماحول سے متعلق ڈیٹا جمع کرنا تھا۔

امریکی خلائی ادارے کے مطابق 'ان سائٹ' کے مشن پر 85 کروڑ ڈالر لاگت آئی ہے اور یہ 24 ماہ تک موثر رہے گا جو مریخ کا ایک سال بنتا ہے۔

'ناسا' کے سربراہ جِم برائڈنسٹین نے روبوٹ کی کامیاب لینڈنگ کو اپنے ادارے کی ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لینڈنگ کے فوری بعد نائب صدر مائیک پینس نے انہیں فون کرکے پروجیکٹ سے منسلک تمام عملے کو مبارک باد دی۔

'ناسا' گزشتہ چار دہائیوں کے دوران مریخ کے لیے کل آٹھ روبوٹ اور خلائی گاڑیاں روانہ کرچکا ہے جن میں سے ایک کے علاوہ تمام کامیابی سے مریخ کی سطح پر اترنے میں کامیاب رہے۔

آخری بار 2012ء میں 'ناسا' کا 'کیوریوسٹی' نامی روبوٹ چھ سال قبل 2012ء میں مریخ کی سطح پر اترا تھا۔

XS
SM
MD
LG