امریکی خلائی ادارے ناسا نے ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا موسمیاتی سیٹلائٹ خلاء میں بھیج دیا ہے جس کا مقصد موسم سے متعلق پیش گوئیوں کے نظام کو بہتر بنانا اور آب و ہوا کی طویل المدت تبدیلیوں پر نظر رکھنا ہے۔
اس سیٹلائٹ کو، جسے نیشنل پولر آربٹنگ آپریشنل انوائرمنٹل سیٹلائٹ سسٹم کا نام دیا ہے، 800 کلومیٹر کی بلندی پر زمین کے مدار میں پہنچانے کے لیے ڈیلٹا ٹو راکٹ کی مدد لی گئی ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہاہے کہ دوٹن وزنی یہ سیٹلائٹ ایک چھوٹی بس کے سائز کا ہے اور اس میں پانچ مختلف قسم کے آلات نصب کیے گئے ہیں جو کرہ ارض کے موسم سے متعلق معلومات موسمیات کے قومی اداروں کو فراہم کریں گے۔
یہ سیٹلائٹ زمین کے ماحولیات پر بھی نظر رکھے گا، مثلاً زمین کے مختلف حصوں پر برف کی تہہ اور کرہ ہوائی میں اوزون کی مقدار وغیرہ۔ ان معلومات سے سائنس دانوں کو آب وہوا کی طویل المدتی تبدیلیوں کا تعین کرنے میں زیادہ بہتر مدد مل سکے گی۔
سیٹلائٹ شمالی اور جنوبی قطبین کے اوپرسے زمین کے مدار میں گردش کرے گا جس سےوہ کرہ ارض کے ہر حصے پر نظر رکھ سکے گا۔
نیا سیٹلائٹ زمین کے گرد پانچ سال تک دن میں درجنوں بار چکر لگائے گا۔
منصوبے کے مطابق اس سیٹلائٹ کو 2006ء میں زمین کے مدار میں بھیجا جاناتھا ، لیکن اس میں نصب کیے جانے والے کئی آلات میں مسائل ظاہر ہونے کے بعد سائنس دانوں کو اس کی روانگی مؤخر کرنی پڑی۔