رسائی کے لنکس

امریکہ: 'اسپیلنگ بی' کے قومی مقابلے اب آن لائن ہوں گے


اسپیلنگ بی کے قومی مقابلے میں شامل ہائی اسکول کا ایک طالب علم، فائل فوٹو
اسپیلنگ بی کے قومی مقابلے میں شامل ہائی اسکول کا ایک طالب علم، فائل فوٹو

امریکہ میں 'اسکریپس نیشنل اسپیلنگ بی' مقابلے منعقد کرانے والے ادارے نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ رواں برس ادارہ اپنے مقابلے آن لائن منعقد کرائے گا اور صرف 12 کھلاڑی فلوریڈا میں قائم والٹ ڈزنی ورلڈ کے 'ای ایس پی این' کیمپس میں فائنل کے لیے جمع ہوں گے۔

گزشتہ برس یہ مقابلے کرونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے منسوخ کر دیے گئے تھے۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ سالانہ مقابلے منسوخ کیے گئے۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ اُنہیں امید نہیں ہے کہ اس برس میموریل ڈے کے نزدیک واشنگٹن ڈی سی میں کنونشن سینٹر میں ایک بڑی تعداد میں کھلاڑی جمع ہو سکیں گے۔

اس سے پہلے یہ مقابلے ایک ہفتے میں مکمل ہو جاتے تھے اور مقابلے میں حصہ لینے والے کھلاڑی اس ہفتے کو 'بی ویک' کے نام سے پکارتے تھے۔

اس دفعہ یہ مقابلے کئی ہفتوں تک جاری رہیں گے اور ابتدائی مقابلے جون کے وسط میں منعقد ہوں گے۔ اس کے بعد 27 جون کو سیمی فائنل اور آٹھ جولائی کے دن فائنل ای ایس پی این پر نشر کیے جائیں گے۔

اسپیلنگ بی کی عبوری ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیرولین میشلی نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم شروع میں تو بی ویک کے خیال سے دستبردار ہو چکے تھے کیونکہ ہم سینکڑوں افراد کو ایک جگہ محفوظ طریقے سے جمع نہیں کر سکتے تھے۔‘‘

ان کا کہنا تھا ’’پھر ہم نے یہ عمدہ اور تخلیقی طریقہ اپنایا کہ ان مقابلوں کو کئی ہفتوں پر محیط کیا جائے اور یہ بچوں کے لیے مزے دار بھی ہو گا۔ میرے خیال میں اس مشکل سے نمٹنے کا یہ بہترین طریقہ ہے۔‘‘

پچھلے برس ’’بی ویک‘‘ کا منسوخ ہونا ان طلبا کے لیے بہت مایوس کن تھا جنہوں نے کئی برسوں سے ان مقابلوں کی تیاری کر رکھی تھی۔ اسپیلنگ کرنے والے بہترین کھلاڑی روزانہ کئی گھنٹوں تک مشکل ترین الفاظ کی املا اور ان کی بنیاد کی مشق کرتے ہیں۔ اس دوران وہ کھیل کود اور دوسری سرگرمیوں کی قربانی دیتے ہیں۔ ہائی سکول کے بعد وہ ان مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکتے۔

بارہ برس کی عمر کے ہرینی لوگن نے، جو ساتویں گریڈ کے طالب علم ہیں اور اس برس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے پر امید ہیں، ایسو سی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھ سمیت بہت سے سپیلرز اس بات پر بہت مایوس تھے کہ وہ سکریپس جا کر پورے ہفتے کے مقابلوں کا تجربہ نہیں لے سکے۔‘‘

پچھلے برس کئی تنظیموں کی جانب سے اسپیلنگز یا املا کے آن لائن مقابلے کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی وہ مقام حاصل نہیں ہے جو ای ایس پی این کی جانب سے نشر کئے جانے والے سکریپس کے مقابلے کو حاصل ہے، جس کے جیتنے والے کو پچاس ہزار ڈالر کا انعام دیا جاتا ہے۔ تقریباً سو برس سے کھیلے جانے والے ان مقابلوں کے جیتنے والوں کو امریکہ کے قومی میڈیا پر بھرپور پذیرائی ملتی ہے۔

اس برس سکریپس کی جانب سے ہونے والے مقابلوں میں 50 سے زائد سیمی فائنلسٹس چننے کے لیے ابتدائی مقابلوں میں زبانی امتحان لیے جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG