جمعے کو ہڑتال کی اپیل پر کراچی میں بیشتر کاروباری مراکز بند رہے جب کہ اسلام آباد میں کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ کراچی سے ہمارے نمائندے خلیل احمد اور اسلام آباد سے واجد حسین شاہ کی رپورٹ:
آسیہ بی بی کی سپریم کورٹ سے بریت کے فیصلے پر دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلسِ عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ یہ ایک متنازع فیصلہ ہے جسے قوم تسلیم نہیں کرے گی۔
ایک ویڈیو بیان میں مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں آٹھ نومبر کو 'ملین مارچ' کرنے کا بھی اعلان کیا۔
اسلام آباد میں بھی مظاہرے
وفاقی دارالحکومت اسلام میں واقع نیشنل پریس کلب کے باہر بڑی تعداد میں مدارس کے طلبہ نے آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین اس وقت سپریم کورٹ کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام آباد کی انتظامیہ نے ریڈ زون اور سپریم کورٹ کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کر دیا ہے اور نقضِ امن کے خدشے کے پیشِ نظر پولیس کی بھاری نفری کو وہاں تعینات کر دیا ہے۔
اسلام آباد کے کئی اور علاقوں میں بھی احتجاج ہو رہا ہے۔ ہماری نمائندہ سارہ حسن کے مطابق پارلیمان کے نزدیک ڈی چوک پر بھی ایک بڑا مظاہرہ ہوا ہے۔
احتجاج سے ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں جاری مظاہروں کی وجہ سے ریل گاڑیوں کی آمدورفت بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق راولپنڈی اور لاہور کے درمیان چلنے والی ریل کار ٹرین سروس بھی معطل ہے جب کہ راولپنڈی سے کراچی جانے والی ٹرینوں کو متبادل راستوں پر روانہ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے کئی ریل گاڑیوں کی آمد و رفت میں تاخیر ہو رہی ہے۔