پشاور سے اسلام آباد موٹروے ٹریفک کے لیے بند
پشاور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق پشاور سے اسلام آباد جانے والی موٹروے 'ایم ون' احتجاج کے باعث ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔
پشاور اور صوبے کے دیگر علاقوں میں صورتِ حال پر امن ہے اور بیشتر علاقوں میں ٹریفک اور معمولاتِ زندگی بحال ہیں۔
مذہبی جماعتوں نے جمعے کی نماز کے بعد مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
تین صوبوں میں تعلیمی ادارے بند
جمعے کو احتجاج کے پیشِ نظر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تمام نجی تعلیمی ادارے بند ہیں۔ بلوچستان کی حکومت نے بھی صوبے بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے جب کہ صوبہ سندھ کی حکومت نے کراچی کے علاوہ باقی پورے صوبے میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں بھی تمام نجی اور سرکاری اسکول بند ہیں جب کہ دارالحکومت کی بیشتر جامعات میں تدریسی عمل بھی معطل ہے۔
چار شہروں میں موبائل فون سروس معطل
اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور گوجرانوالہ میں امن و امان کی صورتِ حال کے پیشِ نظر موبائل فون سروس معطل ہے۔
حکومت نے گزشتہ رات ان چاروں شہروں میں صبح آٹھ بجے سے مغرب تک موبائل سروس بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
'مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں'
وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ مظاہرین کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں غلط ہیں اور مظاہرین سے مذاکرات ابھی تک جاری ہیں۔
ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت تشدد سے گریز کر رہی ہے اور آخری لمحے تک اس کی کوشش ہوگی کہ معاملہ پرامن طریقے سے حل ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری آج ایک بار پھر مظاہرین کی قیادت کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی صورتِ حال کنٹرول میں ہے اور ریاست عوام کے جان و مال اور آزادی کا تحفظ کرے گی۔