امریکی وزیرخارجہ ہلری کلنٹن اور وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے ایک ایسے زیادہ مستعد نیٹو کے لیے مستحکم حمایت کا اظہار کیا ہے جو بیلسٹک میزائلوں اور سائبر حملوں کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہو۔
دونوں اعلیٰ امریکی عہدے داروں نے جمعرات کو برسلز میں نیٹو رُکن ممالک کے دفاع اور خارجہ امور کے وزراء کے ایک شاذ و نادرہونے والے اجلاس سے خطاب کیا جس کی سربراہی نیٹو سکریٹری جنرل رسموسن نے کی۔
گیٹس نے رکن ملکوں کی طرف سے نیٹو کے مجوزہ دفاعی وعدوں کے لیے رقوم فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، بصورتِ دیگر فوجی اتحاد کو کھوکھلا ہوجانے کا خطرہ درپیش ہوگا۔
کچھ رُکن ممالک عالمی معاشی انحطاط اورحکومتوں کے تنگ بجٹوں کی وجہ سے میزئل نظام پر اٹھنے والے اخراجات دینے کے مخالف ہیں، تاہم رسموسن نے اِس بارے میں اعتماد کا اظہار کیا کہ میزائل شیلڈ مشن کے بارے میں ایک نئے بیان کے حصے کے طور پر آئندہ ماہ پرتگال میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں منظور ہوجائے گا۔
ہلری کلنٹن نے کہا کہ یہ اتحاد اب مزید ماضی کی دفاعی حکمتِ عملی پراپنی سکیورٹی کو منحصر نہیں کرسکتا۔ اُنھوں نے کہا کہ نیٹو کا آغاز ایک علاقائی اتحاد کے طور پر ہوا تھا لیکن اب اُسے درپیش خطرات عالمی نوعیت کے ہیں۔
گیٹس نے رکن ملکوں کی طرف سےنیٹو کےمجوزہ دفاعی وعدوں کےلیےرقوم فراہم کرنےکی ضرورت پرزور دیا، بصورتِ دیگر فوجی اتحاد کو کھوکھلا ہوجانے کا خطرہ درپیش ہوگا
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1