فرانس کے صدر، فرانسواں ہولاں نے پاکستان کی طرف سے کی گئی معاشی اصلاحات کو سراہا ہے، اور کہا ہے کہ ’فرانس اِنہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‘۔
فرانسسی صدر نے ’اِس امید کا اظہار کیا کہ اِن اصلاحات کے خوش حالی کی صورت میں مثبت نتائج نکلیں گے‘۔
اُنھوں نے یہ بات پیر کے روز ہیگ میں وزیر اعظم، نوا ز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کہی، جس میں پاکستانی ذرائع کے مطابق، ’باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی امور زیر غور آئے‘۔
دونوں رہنما دو روزہ نیوکلیئر سکیورٹی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے اِن دِنوں ہیگ میں ہیں۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق، فرانسسی صدر نے کہا کہ فرانس پاکستان کے ساتھ دفاعی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
دہشت گردی کی جنگ کے حوالے سے فرانسواں ہولان کا کہنا تھا کہ فرانس پاکستان کی طرف سے دی جانے والی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
فرانس کے صدر نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے سلسلے میں وزیر اعظم نواز شریف کی کوششوں کو سراہا، اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے فرانسسی ہم منصب کی طرف سے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، خاص طور پر GSP-Plusکا درجہ دیے جانے کا ذکر کیا جس کے نتیجے میں بین الاقوامی برادری کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا خواہاں ہے، تاہم، بقول اُن کے، کشمیر کا مسئلہ حل طلب ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جاری جنگ میں بین الاقوامی برادری کا ساتھ دینے کی پاداش میں، پاکستان کے وسائل اور انسانی جانوں کا کافی نقصان ہوا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ تجارتی تعلقات کو فروغ دے کر، دوست ممالک پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔
منگل کو وزیر اعظم نواز شریف کی جرمن چانسلر آنگلہ مرخیل سے ملاقات متوقع ہے۔
پیر کو جوہری سلامتی کے سربراہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے قبل، وفود کی آمد کی تقریب کے دوران، پاکستانی وزیر اعظم کی امریکی صدر براک اوباما اور ترکی کےصدر عبد اللہ گُل سے سرسری ملاقات ہوئی۔
فرانسسی صدر نے ’اِس امید کا اظہار کیا کہ اِن اصلاحات کے خوش حالی کی صورت میں مثبت نتائج نکلیں گے‘۔
اُنھوں نے یہ بات پیر کے روز ہیگ میں وزیر اعظم، نوا ز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کہی، جس میں پاکستانی ذرائع کے مطابق، ’باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی امور زیر غور آئے‘۔
دونوں رہنما دو روزہ نیوکلیئر سکیورٹی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے اِن دِنوں ہیگ میں ہیں۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق، فرانسسی صدر نے کہا کہ فرانس پاکستان کے ساتھ دفاعی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
دہشت گردی کی جنگ کے حوالے سے فرانسواں ہولان کا کہنا تھا کہ فرانس پاکستان کی طرف سے دی جانے والی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
فرانس کے صدر نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے سلسلے میں وزیر اعظم نواز شریف کی کوششوں کو سراہا، اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے فرانسسی ہم منصب کی طرف سے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، خاص طور پر GSP-Plusکا درجہ دیے جانے کا ذکر کیا جس کے نتیجے میں بین الاقوامی برادری کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا خواہاں ہے، تاہم، بقول اُن کے، کشمیر کا مسئلہ حل طلب ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جاری جنگ میں بین الاقوامی برادری کا ساتھ دینے کی پاداش میں، پاکستان کے وسائل اور انسانی جانوں کا کافی نقصان ہوا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ تجارتی تعلقات کو فروغ دے کر، دوست ممالک پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔
منگل کو وزیر اعظم نواز شریف کی جرمن چانسلر آنگلہ مرخیل سے ملاقات متوقع ہے۔
پیر کو جوہری سلامتی کے سربراہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے قبل، وفود کی آمد کی تقریب کے دوران، پاکستانی وزیر اعظم کی امریکی صدر براک اوباما اور ترکی کےصدر عبد اللہ گُل سے سرسری ملاقات ہوئی۔