نیپال کی حکومت نے جمعے کے دِن سے سونے کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ اِس فیصلے کا مقصد نیپال کے تیزی سے گھٹتے ہوئے زرِ مبادلہ کے ذخیرے کی حفاظت کرنا ہے۔
نیپال کی وزارتِ تجارت کے جوائنٹ سکریٹری گنیش دھکال نے کہا ہے کہ قومی بینک نیپال راشٹریہ بینک کے مشورے پر یہ پابندی لگائی گئی ہے۔
ملک میں حالیہ مہینوں میں سونے کی درآمد میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا تھا۔ حکومت کو خدشہ تھا کہ اگلے چند ہفتوں میں آنے والے تہواروں کی وجہ سے سونے کی طلب میں اور زیادہ اضافہ ہوگا، تاہم سونے کے زیورات سے وابستہ تاجروں نے اِس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اِس پابندی کی وجہ سےسونے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا اور سرحد پار سے اِس کی اسمگلنگ بھی بڑھے گی۔
جمعرات کے دِن بیرگنج میں نیپال بھارت سرحد پر پولیس نے چار کلوگرام سے زیادہ سونا ضبط کیا جو بھارت سے ایک کار میں اسمگل کیا جا رہا تھا جِس کی مالیت ایک کروڑ 30لاکھ روپے سے بھی زیادہ تھی۔
نیپال کے بازاروں میں دستیاب سونے کا بڑا حصہ بھارت سے غیر قانونی طور پر لایا جاتا ہے، کیونکہ نیپال میں سونے کی قلت ہے۔ وجہ یہ ہے کہ نیپال راشٹریہ بینک کی طرف سے ایک دِن میں تجارت کےلیے 10کلوگرام سونا مارکیٹ میں فراہم کیا جاتا ہے جب کہ کھپت اِس سے دوگنی ہے۔