رسائی کے لنکس

نیپال: کھنل نئے وزیر اعظم بن گئے، سات ماہ سے جاری بحران کا خاتمہ


نیپال: کھنل نئے وزیر اعظم بن گئے، سات ماہ سے جاری بحران کا خاتمہ
نیپال: کھنل نئے وزیر اعظم بن گئے، سات ماہ سے جاری بحران کا خاتمہ

نیپال میں نئے وزیرِاعظم کے انتخاب کے ساتھ ہی ملک میں گزشتہ سات ماہ سے جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہوگیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ معطل شدہ امن عمل بھی جلد بحال ہوجائے گا۔

نیپالی پارلیمان کے ارکان کی جانب سے نئے وزیرِ اعظم جھلاناتھ کھنل کا انتخاب جمعرات کے روز ووٹنگ سے کچھ دیر قبل نیپالی ماؤ نوازوں کے امیدوار پراچندا کی دستبرداری کے اعلان کے بعد ہوا۔

گزشتہ سال جون میں پشپا کمار کے مستعفی ہونے کے بعد نیپالی پارلیمان میں نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کےلیے یہ 17 ویں رائے شماری تھی۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان کسی ایک امیدوار کے نام پر اتفاق میں بار بار ناکامی کے بعد ملک کا سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا تھا۔

نئے وزیر اعظم کا تعلق ایوان کی تیسری بڑی جماعت ’یونائیٹد مارکسسٹ- لیننسٹ‘ سے ہے۔ یو ایم ایل ایوان میں اکثریت رکھنے والے ماؤ نوازوں کی اتحادی جماعت ہے ۔

نئے وزیرِ اعظم نے اپنے انتخاب کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان قومی معاملات پر اتفاقِ رائے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں جھلا ناتھ کھنل نے تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف قومی اتفاقِ رائے کے ذریعے ہی ملک امن اور ترقی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئے وزیرِ اعظم کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے جن میں سرِ فہرست بہتر طرزِ حکومت کی بحالی اور نئے ملکی آئین کی تیاری کا معاملہ ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مسٹر کھنل کو ایک ایسے قومی ایجنڈا کی تشکیل کا چیلنج درپیش ہے جس پر ماؤنوازوں اور اپوزیشن جماعت کانگریس بیک وقت اتفاق کریں۔

تاہم تجزیہ کار اس پر متفق ہیں کہ یہ کام خاصا مشکل ہوگا کیونکہ سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات موجود ہیں ۔

عالمی برادری کی کوششوں سے 2006ءمیں طے پانے والے امن معاہدہ کے تحت نیپالی ماؤ نوازوں نے ایک دہائی سے جاری مسلح مزاحمت ترک کرکے سیاسی عمل کا حصہ بننے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

امن معاہدے کے تحت ملک میں نیا آئین تشکیل دیا جانا تھا تاہم ملک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان موجود اختلافات کے باعث اب تک اس آئین کے خدوخال اور 19 ہزار سابق ماؤ گوریلوں کی فوج میں شمولیت کے معاملے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

نئے نیپالی وزیرِ اعظم نے پارلیمنٹ کے ارکان کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ملک میں دوبارہ بحران پیدا ہوسکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG