رسائی کے لنکس

بحران سے بچنے کی خاطر نیپال کا وزیراعظم مستعفی ہونے پر تیار


بحران سے بچنے کی خاطر نیپال کا وزیراعظم مستعفی ہونے پر تیار
بحران سے بچنے کی خاطر نیپال کا وزیراعظم مستعفی ہونے پر تیار

نیا آئین تشکیل دینےکےلیے 2008ء میں دو سالہ مدت کے لیے آئین ساز اسمبلی کا انتخاب عمل میں آیا تھا، جِس کی میعاد جمعے کی آدھی رات کو ختم ہو رہی تھی

نیپال کی چوٹی کی جماعتوں کے درمیان آخری لمحے ہونے والےسمجھوتے کے ایک حصے کے طور پر نیپال کے وزیرِ اعظم نے مستعفی ہونے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ سمجھوتے میں نیپال کے پارلیمان کی مدت میں توسیع لانےکے لیے کہا گیا ہے تاکہ وہ نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے کا کام جاری رکھ سکے۔

حزبِ اختلاف ماؤنواز پارٹی، جِس کی ایوان میں زیادہ نشتیں ہیں، معاہدے میں شرط کے طور پروزیراعظم مادھیوکمارنیپال کے مستعفی ہونےکے مطالبہ کیا تھا۔

کاٹھمنڈو سے ملنے والی خبروں میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ وہ چند ہی روز میں عہدے سےدستبردار ہوجائیں گے۔

نیا آئین بنانے کی غرض سے2008ء میں دو سالہ مدت کے لیے آئین ساز اسمبلی کا انتخاب عمل میں آیا تھا، جِس کی میعاد جمعے کی آدھی رات کو ختم ہو رہی تھی۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جمعرات کے روز نیپال کی تمام جماعتوں سےمطالبہ کیا تھا کہ وہ متفقہ فیصلے تک پہنچیں تاکہ اسمبلی اپنے ذمےکام مکمل کر سکے۔

ماؤنوازوں کےعلاوہ دوسری دو اہم جماعتیں ہیں: نیپالی کانگریس، اور کمیونسٹ پارٹی آف نیپال، یونیفائیڈمارکسسٹ لیننسٹ۔

ماؤنوازوں نے 2008ء میں انتخابات جیتے تھے اور نو ماہ تک حکمرانی کی جِس کے بعد ایک سیاسی تنازعے کے نتیجے میں اُن کی حکومت مستعفی ہوگئی تھی۔

XS
SM
MD
LG