نیپال کی ایک جیل میں حزب اختلاف کے ایک راہنما کی ہلاکت کے بعد ہونے والی ملک گیر ہڑتال نے زیادہ تر علاقوں میں زندگی کو مفلوج کردیا ہے۔
ملک بھر میں اسکول، کالج اور کاروباری مراکز بند رہے اور ہڑتال پر عمل درآمد کرانے کے لیے حزب اختلاف کی مرکزی جماعت نیپالی کانگریس پارٹی کے کارکن پیر کے روز سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد شاہرائیں ٹریفک سے خالی ہوگئیں۔
حزب اختلاف کی جماعت نے ان اطلاعات کے بعد کہ نیپال کے جنوبی حصے میں واقع ایک جیل میں ان کے ایک راہنما پر حملہ ہوا ہے، عام ہڑتال کی اپیل کی تھی۔
ہلاک ہونے والا راہنما اپنے ایک سیاسی حریف کے قتل کے شبے میں قید تھا۔
پولیس کا کہناہے کہ ہڑتال زیادہ تر پر امن رہی، لیکن خبروں میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے دارالحکومت کھٹمنڈو میں کم ازکم تین گاڑیوں پر حملے کیے۔
اسی طرح کے حملوں کی اطلاعات ملک کے دوسرے حصو ں سے بھی موصول ہوئی ہیں۔
پولیس نے کھٹمنڈو میں 16 افراد کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔