رسائی کے لنکس

گوشت کھانے کے مناظر پر تنازع: بھارت میں نیٹ فلکس نے فلم پلیٹ فارم سے ہٹا دی


annaporani
annaporani

او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے سخت ردِعمل کے بعد ایک بھارتی فلم کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 'اناپورنی - دی گاڈس آف فوڈ' نامی اس فلم میں ایک ہندو پنڈت کی بیٹی کو گوشت کھاتے ہوئے دکھایا گیا تھا جس پر سوشل میڈیا پر سخت ردِعمل آیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہندو پنڈت اور ان کے گھر کے افراد عام طور پر سبزی کھاتے ہیں۔

'اناپورنی – دی گاڈس آف فوڈ' نامی تامل زبان کی فلم کو دسمبر میں سینما گھروں میں ریلیز کیا گیا تھا جس کے بعد گزشتہ ماہ کے آخر میں اسے نیٹ فلکس پر بھی ریلیز کردیا گیا تھا۔ تاہم جمعرات تک یہ فلم اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر دستیاب نہیں تھی۔

اس معاملے پر بھارت میں نیٹ فلکس کے نمائندوں نے فوری طور کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ہندو قوم پرست تنظیم وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے ترجمان شری راج نائر کی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کی گئی پوسٹ کے مطابق بدھ کو وی ایچ پی کے مظاہرین نے ممبئی میں نیٹ فلکس کے دفتر کے باہر نیٹ فلکس اور فلم کے خلاف نعرے بازی کی۔

فلم میں ایسا کیا ہے؟

'اناپورنی – دی گاڈس آف فوڈ' میں بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایک مندر کے پنڈت کی بیٹی کو گوشت کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ بعد ازاں وہی لڑکی ایک بڑے کھانے پکانے کے مقابلے میں شامل ہوتی ہے اور وہاں گوشت پکاتی ہے۔

'ہندو آئی ٹی سیل' آرگنائزیشن کے سربراہ رمیش سولانکی نے ایکس پر لکھا کہ 'یہ فلم جان بوجھ کر ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے ریلیز کی گئی۔'

ان کے بقول انہوں نے فلم سے متعلق ممبئی پولیس کو شکایت درج کرائی تھی جس میں کئی ایسے مناظر کا ذکر کیا گیا تھا جو ہندوؤں کے لیے ناگوار تھے۔

نیٹ فلکس اور اس کے حریفوں جیسے ایمازون اور ڈزنی کو اکثر بھارت میں سخت گیر مذہبی گروہوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت دنیا کی بڑی اسٹریمنگ مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔

سال 2021 میں ایمازون نے اپنی سیریز 'ٹانڈو' کے کچھ مناظر کے لیے معافی مانگی تھی۔ اسے ہندوؤں کو ناراض کرنے پر کئی مقدمات اور شکایات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG