وفاقی وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دی جائے گی۔
بدھ کو پولیس لائنز اسلام آباد کے دورے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار اہلکاروں پر مشتمل یہ خصوصی پولیس فورس پرتشدد مظاہروں سے نمٹنے کے لیے تیار کی جائے گی۔
ان کے بقول حکومت اسلام آباد کے رہائشیوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرے گی۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی جڑواں شہروں کے سنگم پر واقع فیض آباد میں دھرنا دینے والے مذہبی جماعت کے کارکنوں کے خلاف پولیس آپریشن کی ناکامی پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اس آپریشن میں پولیس کو مظاہرین کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا اور دن بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت تقریباً 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے یہ کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے دھرنے کو پریڈ گراؤنڈ منتقل کرنے کے حکم پر کی تھی لیکن اس میں پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے بغیر کسی مہلک ہتھیار کے کارروائی کی تھی اور صرف آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔
اس دھرنے کی وجہ سے دونوں شہروں کے درمیان نقل و حرکت میں شہریوں کو انتہائی مشکل کا سامنا رہا تھا۔
خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت کو محفوظ بنانے کے لیے شہر میں مختلف مقامات پر تقریباً 1900 کیمرے پہلے ہی نصب کیے جا چکے ہیں۔