فلم ”دیسی بوائز“کی ہیروئن چترگندھا سنگھ کا شمار ان دنوں فلم انڈسٹری کی مصروف ترین ہیروئنوں میں ہورہا ہے۔ اگرچہ ”دیسی بوائز“ پچھلے سال یعنی 2011ء میں ریلیزہوئی تھی اور تب سے اب تک ان کی کوئی اور قابل ذکر فلم ریلیز نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود چترگندھا کے بارے میں خبریں ہیں کہ ان کی کئی فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں جن میں ” جوکر“، ”انکار“ اور ” آئی می اور میں“شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہیں بڑے بینر کی کئی فلموں کی بھی پیشکش ہوئی لیکن انہوں نے معذرت کرلی۔ ان بڑے بینرز میں کمل حسن کی بھی ایک فلم شامل تھی۔
ان فلموں کی آفر قبول نہ کرنے کی وجہ سے متعلق چترگندھا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ڈیٹس نہیں ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ اچھی اسکرپٹ کی تلاش میں رہتی ہیں ،شاید یہی وجہ ہے کہ میری ایک فلم کی ریلیز کے بعد دوسری فلم کی ریلیز کے درمیان اچھا خاصہ گیپ آجاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ انہیں خوشی ہے کہ کم فلمیں کرنے کے باوجود بھی وہ انڈسٹری میں موجود ہیں۔ وہ کہتی ہیں ”میں نے جتنی بھی فلمیں کی ہیں وہ لوگوں کو یاد ہیں۔۔۔ حالانکہ کہ تجارتی اعتبار سے میری کوئی بھی فلم اتنا اچھا بزنس نہیں کرسکی جتنا دوسری فلموں نے کیا۔
اپنی آنے والی فلم ”جوکر “اور ”انکار “کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ جوکر ماس اپیل فلم ہے۔یعنی یہ بڑے پیمانے پر لوگوں کو متاثر کرے گی جبکہ ”انکار“کمرشل فلم ہے جو 15مئی کو ریلیز ہونے جارہی ہے ۔ اس میں میں نے ایک ایسی کارپوریٹ خاتون کا کردارنبھایا ہے جسے جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ چترگندھا ماڈلنگ بھی کررہی ہیں اور ٹی وی پروگرامز کی میزبانی بھی کرتی نظر آتی ہیں۔
چترگندھا کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کا کرئیر دوسری ہیروئنز کی طرح آگے نہیں بڑھا لیکن انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ وہ سیٹل ہیں ۔ان کا کہنا ہے” میں کم از کم ایک فرنٹ سے سیکیور ہوں۔ میں فلموں میں اداکاری اس وقت تک کرسکتی ہوں جب تک میں چاہوں ۔ حالانکہ شادی کے بعد فلموں میں واپسی کے حوالے سے فلمسازوں کے دل میں بہت سے خدشات تھے شاید یہی وجہ ہے کہ مجھے فلموں سے زیادہ ایڈز کی آفرز ہوئیں۔” دیسی بوائز“ کے ہٹ ہونے کا مطلب یہ ہرگز نہیں تھا کہ میں ایک کے بعد ایک فلم سائن کرتی چلی جاوٴں گی ۔میں اس حوالے سے خوب سوچ سمجھ کر فلم سائن کرتی ہوں ۔
مقبول ترین
1