امریکی ریاست بوسٹن کی پیشہ ور باسکٹ بال ٹیم، بوسٹن سیلٹکس کے مشہور کھلاڑی انیس کنٹر نے امریکی شہری بننے کے بعد اپنا نام بدل کر 'اینیس کنٹر فریڈم' رکھ لیا۔
کنٹر کے منیجر، ہانک فیٹک نے دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ انیس کنٹر نے پیر کو شہریت کی حلف برداری کی باضابطہ تقریب میں شرکت کے بعد اسی وقت اپنا قانونی نام تبدیل کر دیا۔
29 سالہ کنٹر کا تعلق ترکی سے ہے اور وہ صدر رجب طیب ایردوان اور ترک حکومت کے کھلم کھلا ناقد رہے ہیں۔ انیس کنٹر نے کہا ہے کہ ان کا پاسپورٹ ان کے وطن نے 2017 میں منسوخ کر دیا تھا۔
انیس کنٹر سوشل میڈیا پر تبت کی آزادی کی حمایت اور ایغور برادری کے ساتھ چینی سلوک پر تنقید بھی کر چکے ہیں۔
کھیلوں کے دوران، انھوں نے 'فری تبت' تحریر والے جوتے پہن رکھے تھے اور 2022 کے بیجنگ اولمپکس کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا تھا۔
فاکس نیوز کے شو 'ٹکر کارلسن ٹونائٹ' میں کنٹر نے میزبان ٹکر کارلسن سے گفتگو کے دوران کہا کہ لوگوں کو امریکہ کی سکونت حاصل ہونے پر شکر گزاری کا اظہار کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ''اس ٓآزادی کی قدر وہی لوگ کر سکتے ہیں، جو ترکی اور چین جیسے ملکوں میں رہتے ہیں''۔
(خبر کا کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے)